آئی سی آر آئی ایس اے ٹی کیمپس میں چیتے کی موجودگی سے عوام پھر خائف

   

2014 کے واقعہ میں جنگلی جانور کو پکڑنے کے لیے 5 ماہ کی جدوجہد کرنی پڑی تھی ، متعلقہ حکام سرگرم
حیدرآباد ۔ 12 ۔ فروری : ( سیاست نیوز) : گذشتہ دنوں شہر کی عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی ’ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی ‘ کے کیمپس میں چیتے کی موجودگی کی خبروں نے طلبہ اور اساتذہ کے علاوہ یونیورسٹی کے اطراف گھومنے والے افراد میں خوف کا ماحول پیدا کردیا تھا اور یونیورسٹی حکام کی جانب سے عوام کو انتباہ دیتے ہوئے سخت احتیاطی تدابیر کی ہدایت دی گئی تھی تاہم کیمپس اور اس کے اطراف واکناف کی جھاڑیوں سے چیتے کو پکڑنے کی کوئی خبر نہیں ہے تاہم اب یونیورسٹی سے 10.8 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود انٹرنیشنل کارپ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ فار سیمی آرڈ ٹروفیکس ۰ آئی سی آر آئی ایس اے ٹی ) کیمپس میں چیتے کو سی سی ٹی وی کیمرے میں دیکھا گیا ہے جس سے اطراف کے علاقوں میں پھر ایک مرتبہ خونخوار جانور کے خوف کی لہر پھیل گئی ہے ۔ سیکوریٹی عملہ کی جانب سے معمول کی پٹرولنگ کے دوران چیتے کو آگے بڑھتے ہوئے دیکھا گیا جس میں سے ایک عہدیدار نے چیتے کے چلنے کے مناظر بھی فلم بند کئے ہیں ۔ چیتے کی موجودگی کے واضح ثبوت مل جانے کے بعد مذکورہ ادارے کے کیمپس کے متعلقہ عہدیداروں نے فارسٹ ڈپارٹمنٹ کو مطلع کردیا گیا ۔ تلنگانہ فارسٹ ڈپارٹمنٹ ایڈیشنل پرنسپل سی سی ایس آف فارسٹس مویندر نے کہا کہ جیسے ہی ہمیں چیتے کی موجودگی کی اطلاع دی گئی تو فورا ہم نے اپنے عہدیداروں کو کیمپس روانہ کردیا جہاں انہوں نے چیتے کو پکڑنے کے لیے 2 پنجرے نصب کرنے کے علاوہ سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کردئیے ہیں اور ان کیمروں میں چیتے کے حرکات و سکنات بھی قید کرلیے گئے ہیں ۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ اس وقت اس قطعی مقام کا پتہ لگانا مشکل ہے جہاں سے یہ جنگلی جانور کیمپس میں داخل ہوا ہے کیوں کہ چیتا نظروں میں آئے بغیر ایک طویل فاصلہ طئے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہے کہ ایسا ہی ایک واقعہ 2014 میں بھی پیش آیا تھا جب چیتے کو پکڑنے کے لیے 5 ماہ کی جدوجہد کرنی پڑی تھی ۔ سنٹرل یونیورسٹی آف حیدرآباد اور اب آئی سی آر آئی ایس اے ٹی کیمپس میں چیتے کی موجودگی کی خبروں نے اطراف و اکناف کے علاقوں کے عوام میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا کردیا ہے ۔۔