آئی پی ایس آفیسر کی 6 دن بعد بھی آخری رسومات نہیں

   

عوام میں غم و غصہ‘ارکان خاندان ڈی جی پی کی گرفتاری کے مطالبہ پر بضد

چندی گڑھ ۔12اکتوبر ( ایجنسیز )ہریانہ کے سینئر آئی پی ایس افسر پورن کمار کی خود کشی کا معاملہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔ واقعہ کو6 دن گزر چکے ہیں لیکن تاحال پوسٹ مارٹم اور آخری رسومات نہیں ہو سکی ہیں۔ اہل خانہ اب بھی پولیس کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) کی گرفتاری اور ذمہ دار افسران کے خلاف کارروائی کے مطالبے پر بضد ہیں۔ پورن کمار 7 اکتوبر کو اپنے گھر کے تہہ خانے میں مردہ پائے گئے تھے۔دریں اثنا چندی گڑھ کی ایس ایس پی چندی گڑھ کے ایڈوانسڈ آٹوپسی سینٹر پہنچیں اور پورے معاملے کی نگرانی کی۔ اسی دوران پورن کمار کی اہلیہ اور سینئر آئی اے ایس افسر امنیت پی کمار خود کشی نوٹ میں ملزم بنائے گئے افسران کے خلاف کارروائی کے مطالبہ پر بضد ہیں۔میڈیاکے مطابق حکومت اس معاملے میں متاثرہ خاندان کے مطالبات پر اتفاق قائم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ افسران کی ایک ٹیم مسلسل خاندان سے ملاقات کر رہی ہے اور انہیں کئی طرح کی یقین دہانیاں اور تجاویز دے رہی ہے تاکہ متاثرہ خاندان پوسٹ مارٹم اور آخری رسومات کے لیے راضی ہوسکے۔متاثرہ خاندان کی جانب سے مسلسل الزام لگایا جارہا ہے کہ پورن کمار کو انتظامی دباو اور ہراسانی کی وجہ سے خود کشی پر مجبور کیا گیا۔اس واقعہ کو لے کر ہریانہ میں عوام کا غصہ بڑھتاجا رہا ہے۔ کئی سماجی تنظیمیں اور پنچایت متاثرہ خاندان کی حمایت میں سامنے آئی ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہونے تک ان کی جدو جہد جاری رہے گی۔ ادھر انتظامی سطح پر حالات پر قابو پانے کی کوششیں کی جارہی ہیں لیکن اہل خانہ کا غصہ اب بھی برقرار ہے۔