آئی پی ایس کی واپسی ، سیاسی تو نہیں؟

   

پرانے شہر میں ایک اعلی پولیس عہدیدار کی دوبارہ تعیناتی موضوع بحث
حیدرآباد /30 جنوری ( سیاست نیوز ) پرانے شہر حیدرآباد میں خدمات انجام دے چکے ایک اعلی پولیس عہدیدار کی دوبارہ تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے ۔ سنگھم اور دبنگ جیسے القاب سے مشہور عوامی مقبولیت حاصل کرنے والے اس عہدیدار ستیہ نارائنا کی دوبارہ پرانے شہر میں تعیناتی موضوع بحث بنی ہوئی ہے ۔ ان کی تعیناتی پر عوامی گوشوں میں مختلف باتیں شروع ہوگئیں ہیں ۔ ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ سینئیر پولیس عہدیدار ستیہ نارائنا پرانے شہر میں خدمات انجام دینے کیلئے بہت زیادہ بے چین ہیں اور کسی نہ کسی طرح بہانہ ڈھونڈتے رہتے ہیں اور جب کبھی پرانے شہر کے حالات خراب ہوتے ہیں یا پھر ماحول میں بے چینی پیدا ہوتی ہے تو فوراً اس عہدیدار کو طلب کرلیا جاتا ہے جس سے یہ سوال پیدا ہوتا کہ آیا محکمہ پولیس میں قابل عہدیداروں کی کہیں کمی تو نہیں؟ یا پھر ستیہ نارائنا جیسا قابل کوئی نہیں ؟ تاہم اس عہدیدار کی دوبارہ آمد اور اویناش موہنتی کی واپسی سے بہت زیادہ تبدیلیاں رونما ہوئے ہیں ۔ پولیس سے قریب اور تعلقات بنائے رکھنے والے افراد بالخصوص پولیس کے مخبروں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے اور وہ ان دنوں کافی مسرور دکھائی دے رہے ہیں اور ڈی سی پی کے دفتر پر بھی عوامی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔ مسٹر ستیہ نارائنا کی آمد کے بعد ایک اور ایڈیشنل ڈی سی پی سطح کے عہدیدار بھی کافی مصروف دکھائی دئے ہیں ۔ ایک طرف پولیس کے مخبروں میں تو دوسری طرف سیاسی حلوں میں بھی خوش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ چونکہ اویناش موہنتی کے سبب پولیس کے مخبروں میں بھی بے چینی تھی ۔ بتایا جاتا ہے کہ ایک رکن پارلیمنٹ اور قائد مقننہ کی خواہش پر یہ تبدیلی سرکاری طور پر عمل میں لائی گئی ۔ چونکہ انتخابات میں رائے دہی سے عین قبل دونوں سیاسی حلقوں میں سخت تبادلہ چل رہے تھے اور اختلافات کے بڑھتے ماحول میں ایک حلیف کی جانب سے دوسرے حلیف کو خوش کرنے کا اقدام بھی تبادلہ کو تصور کیا جارہا ہے ۔ بحرحال کہیں خوشی تو کہیں غم کے مترادف پولیس کے مخبروں نے ایک دوسرے کو مبارکبادی اور دعوت و تقاریب بھی شروع ہوگئیں ہیں ۔ حالانکہ مسٹر ستیہ نارائنا کو چند روز ہی کیلئے ساؤتھ زون کی ذمہ داری دی گئی ہے لیکن موہانتی کو ہٹایا جانا اور پھر ستیہ نارائنا ہی کو ساؤتھ زون کی ذمہ داری کا دوبارہ دیا جانا عوامی بحث کا سبب بنا ہوا ہے ۔