آئی پی ایل کے فی الحال منعقد ہونے کا امکان نہیں :ہیمانگ

   

ممبئی۔16 اپریل (سیاست ڈاٹ کام )عالمی وبا کی شکل اختیار کرنے والے کورونا وائرس کے خطرے کی وجہ سے ہندوستان بھر میں لاک ڈاون کے تین مئی تک بڑھنے کی وجہ سے انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے 13 ویں ایونٹ کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا ہے۔آئی پی ایل کا انعقاد 29 مارچ سے ہونا تھا لیکن پہلے لگائے گئے لاک ڈاون کی وجہ سے بی سی سی آئی نے پہلے آئی پی ایل کو 15 اپریل تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا۔ وزیر اعظم نریندر مودی کے لاک ڈاون کو تین مئی تک بڑھانے کے بعد بی سی سی آئی نے آئی پی ایل کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔آئی پی ایل کے چیف آپریٹنگ آفیسر ہیمانگ امین نے تمام آٹھ فرنچائزز ٹیموں کو اس فیصلے سے آگاہ کردیا۔ ہیمانگ نے فرنچائزز کو بتایا کہ لاک ڈاون تین مئی تک بڑھنے کی وجہ سے آئی پی ایل کے فی الحال منعقد ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے اور اسے غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کیا جا رہا ہے۔بی سی سی آئی کے صدر سورو گنگولی کی قیادت میں کال کے ذریعے بی سی سی آئی کے اعلی حکام کے درمیان آئی پی ایل پر تبادلہ خیال ہوا ۔ اس میں گنگولی کے علاوہ سیکرٹری جے شاہ، آئی پی ایل کے چئرمین برجیش پٹیل، خزانچی ارون دھومل اور ہیمانگ شامل تھے۔یہ دوسری بار ہے جب آئی پی ایل کو ملتوی کرنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ اس سے پہلے ہندوستان کی حکومت کی طرف سفر پر عائد پابندی لگانے اور غیر ملکیوں کے ہندوستان آنے پر روک کے بعد بی سی سی آئی نے آئی پی ایل کو 15 اپریل تک ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن حالات نہ سدھرنے اور لاک ڈاون بڑھنے کی وجہ سے اسے غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا گیا۔ایسی خبریں تھی کہ بی سی سی آئی آئی پی ایل کو ناظرین کے بغیر چنیدہ مقام پر کروا سکتی ہے لیکن مرکزی حکومت کے لاک ڈاون بڑھانے کے فیصلے کے بعد فی الحال اس کا امکان بھی ختم ہوگیا ہے۔ اگرچہ بی سی سی آئی نے آئی پی ایل کو منسوخ کرنے پر کوئی فیصلہ نہیں لیا ہے لیکن اب اس کے پاس اسے منعقد کرنے کے لئے بہت کم اختیارات بچے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ ہندوستان میں اب تک 11000 لوگ کورونا سے متاثر پائے گئے ہیں جس میں مرنے والوں کی تعداد 400 کے قریب پہنچ گئی ہے۔ کورونا وائرس کے خطرے کو دیکھتے ہوئے دنیا بھر میں تمام کرکٹ سرگرمیاں ٹھپ پڑی ہوئی ہیں۔آئی پی ایل غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔ گزشتہ سال دسمبر میں ہوئی نیلامی میں آٹھ فرنچائزز نے قریب 140.30 کروڑ روپے خرچ کر کے جملہ 62 کھلاڑیوں کو خریدا تھا۔کولکاتا نائٹ رائڈرس (کے کے آر) نے آسٹریلیا کے پیٹ کمنز کو سب سے زیادہ 15.5 کروڑ روپے میں خریدا تھا۔ کمنس آئی پی ایل کی تاریخ میں سب سے زیادہ قیمت میں فروخت ہونے والے غیر ملکی کھلاڑی بنے تھے۔جب تک ٹورنمنٹ نہیں ہوتا اس وقت تک کسی بھی کھلاڑی کو کوئی رقم نہیں دی جائے گی۔اصول کے مطابق فرنچائزز کو دوبار قسطوں میں رقم ادا کرنا ہوتی ہے۔ پہلی قسط ٹورنمنٹ شروع ہونے سے پہلے ہفتے میں دی جاتی ہے جبکہ دوسری قسط ٹورنمنٹ کے ختم ہونے کے بعد دینی ہوتی ہے۔آئی پی ایل ملتوی ہونے کی وجہ سے فرنچائزز کو بھی نقصان ہو گا کیونکہ آئی پی ایل ملتوی ہونے سے ان کی مالی کمائی پر بھی اثر پڑے گا جو آئی پی ایل کے کاروباری آمدنی پر بڑی حد تک منحصر ہے۔ اس میں اسٹار انڈیا کی طرف سے 2017 سے پانچ سال کے لئے لیا گیا نشریاتی حق بھی شامل ہے جس میں ہر فرنچائزز کو کم سے کم 150 کروڑ روپے کا حصہ ملنا یقینی ہے۔