آبرسانی بورڈ محکمہ برقی کو 650 کروڑ واجب الادا

   

Ferty9 Clinic

۔70 فیصد آمدنی برقی خرچ کیلئے ادائیگی ، واٹر بورڈ فکر مند
حیدرآباد ۔ /12 جون (سیاست نیوز) حیدرآباد میٹرو واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کیلئے برقی بلس کافی بھاری بوجھ بنتے جارہے ہیں اور تاحال بورڈ کی جانب سے محکمہ برقی کو 650 کروڑ روپئے ادا شدنی ہیں جبکہ بورڈ کو واٹر بلس کے ذریعہ ہونے والی آمدنی کا 70% حصہ برقی بلس کی ادائیگی پر خرچ کرنا پڑرہا ہے ۔ ہر ماہ واٹر بورڈ کو ماہانہ برقی بلس کے علاوہ بقایہ جات پر زائد چارجس ادا کرنا کافی مشکل ہوچکا ہے اور ناگرجنا ساگر میں سطح آب میں کمی واقع ہونے کی وجہ سے ایمرجنسی پمپوں سے پانی سربراہ کیا جارہا ہے اور یہی حالت مزید دو ماہ تک جاری رہنے کے امکانات ہونے کی وجہ سے برقی بلس میں مزید اضافہ ہونا بھی لازمی اور پریشان کن مسئلہ ہے اور واٹر بورڈ کو ماہانہ واٹر بلس کی صورت میں 105 تا 110 کروڑ کی آمدنی ہونی ہے اور اس آمدنی کا 70% حصہ برقی بلس کی ادائیگی کیلئے ہی خرچ کرنا پڑتاہے اور واٹر بورڈ کا اندازہ ہے کہ برقی چارجس میں کمی کرنے پر ماہانہ 20 تا 25 کرو ڑ کے برقی بلس کم ہوسکتے ہیں ۔ قابل غور بات یہ ہے کہ واٹر بورڈ سینکڑوں کلو میٹرس دور سے شہریان گریٹر حیدرآباد کو پینے کا پانی سربراہ کرتا ہے اور واٹر بورڈ کو فی ایک ہزار لیٹر پانی سربراہی کیلئے 47 روپئے خرچ کرنا پڑتا ہے جبکہ واٹر بورڈ عوام کو فی ایک ہزار لیٹر پانی صرف 10 روپئے میں فراہم کرتا ہے ۔