حیدرآباد۔9 ۔جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ میں تعمیر کئے جارہے آبپاشی پراجکٹ کے خلاف آندھراپردیش کی جانب سے مرکزی وزیر جل شکتی گجیندر سنگھ شیخاوت سے نمائندگی کی گئی۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ وجئے سائی ریڈی نے مرکزی وزیر سے ملاقات کرتے ہوئے پراجکٹس کے تعمیری کاموں کو روکنے کا مطالبہ کیا۔ نئی دہلی میں مرکزی وزیر سے ملاقات کرتے ہوئے کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ کے ذریعہ کارروائی کی خواہش کی۔ مرکزی وزیر سے اپیل کی گئی کہ رائلسیما لفٹ اریگیشن پراجکٹ کیلئے درکار منظوریاں دی جائیں۔ وجئے سائی ریڈی نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ حکومت غیر قانونی طور پر دریائے کرشنا اور گوداوری پر پراجکٹس تعمیر کر رہی ہے۔ رکن پارلیمنٹ نے بتایا کہ اسپیکر لوک سبھا اوم برلا سے نمائندگی کی گئی کہ نرسا پورم کے باغی رکن پارلیمنٹ رگھورام کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ انہیں لوک سبھا کی رکنیت سے نااہل قرار دینے کی اپیل کی گئی ہے۔ رگھورام نے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی اور پارٹی قائدین کے خلاف الزامات عائد کئے ہیں۔ مخالف پارٹی سرگرمیوں پر ان کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے کہا کہ اسپیکر کا جانبدارانہ رویہ ہے کیونکہ ایک سال قبل کی گئی شکایات پر ابھی تک کارروائی نہیں کی گئی ۔ وجئے سائی ریڈی نے کہا کہ آندھراپردیش حکومت بات چیت کے ذریعہ تلنگانہ کے ساتھ آبی تنازعات حل کرنا چاہتی ہے۔