ایم پی سنگھ نے جائزہ حاصل کیا، تلگو ریاستوں سے بورڈ کیلئے فنڈس کی اجرائی کی خواہش
حیدرآباد۔8 ۔جولائی (سیاست نیوز) تلگو ریاستوں کے درمیان آبی تنازعہ عروج پر ہے اور دونوں حکومتوںکی نظریں کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ کے اجلاس پر ٹکی ہیں۔ ایسے میں مینجمنٹ بورڈ کے نئے سربراہ کی حیثیت سے ایم پی سنگھ نے جائزہ حاصل کرلیا ۔ حیدرآباد میں واقع بورڈ کے دفتر میں انہوں نے اپنی ذمہ داری سنبھالی۔ ایم پی سنگھ نے آبپاشی پراجکٹس کے بارے میں دونوں ریاستوں کے اعتراضات پر کسی بھی تبصرہ سے گریز کیا تاہم توقع ظاہر کی کہ آبی تنا زعہ کی یکسوئی ہوجائے گی۔ انہوں نے تلنگانہ اور آندھراپردیش کے اعتراضات کی سماعت اور قابل قبول حل تلاش کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ تلنگانہ حکومت کی جانب سے نئی ریاست کے قیام کے بعد سے دونوں ریاستوں کے درمیان پانی کی تقسیم اور آندھراپردیش کی جانب سے دریائے کرشنا کے پانی کے استعمال سے متعلق تفصیلات بورڈ کو داخل کرنے کی تیاری کرلی ہے ۔ کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ نے دونوں ریاستوں کے اعتراضات کی سماعت کیلئے علحدہ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بورڈ نے دونوں ریاستوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے نئے آبپاشی پراجکٹس کی تفصیلی رپورٹ داخل کریں۔ تلنگانہ کی جانب سے رائلسیما لفٹ اریگیشن پراجکٹس اور پوتی ریڈی پاڈو پراجکٹس کی مخالفت کی جارہی ہے ۔ بورڈ کے عہدیدار پراجکٹ کا معائنہ کرنے کیلئے سری سیلم کے دورہ کا منصوبہ رکھتے ہیں لیکن اس سلسلہ میں آندھراپردیش حکومت سے تعاون کے حصول میں دشواری ہورہی ہے۔ بورڈ کے صدرنشین نے دونوں ریاستوں سے خواہش کی ہے کہ تنظیم جدید قانون کے مطابق بورڈ کی کارکردگی جاری رکھنے کیلئے مساوی فنڈس جاری کریں۔ کرشنا ریور مینجمنٹ بورڈ فنڈس کی قلت کا سامنا کر رہا ہے ۔ دیکھنا یہ ہے کہ آبی تنازعہ کے دوران بورڈ کے لئے دونوں حکومتیں کس حد تک فنڈس جاری کریں گی۔