جاریہ ہفتے کے دو بڑے سیاسی اجلاس ۔ آئندہ پارلیمانی انتخابات سے قبل سیاسی تائید کے حصول کی کوششیں
نئی دہلی : ملک میں آئندہ ہفتے دو بڑی سیاسی منظرنامے دیکھنے کو مل سکتے ہیں جب اپوزیشن جماعتوں اور برسر اقتدار این ڈی اے کی جانب سے اپنی اپنی تائیدی جماعتوں کے ساتھ طاقت کا مظاہرہ کیا جائیگا ۔ آئندہ سال کے انتخابات سے قبل یہ سیاسی تائید حاصل کرنے کی کوشش ہے ۔ مرکز میں برسر اقتدار بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے اتحاد کا ایک بڑا اجلاس دہلی میں منگل کو ہونے والا ہے اور امکان ہے کہ اس اجلاس میں تقریبا 30 جماعتیں شرکت کریں گی ۔ اسی طرح اپوزیشن کا ایک اجلاس پیر اور منگل کو بنگلورو میں ہونے والا ہے جس میں امکان ہے کہ 24 جماعتیں شرکت کریں گی ۔ اپوزیشن جماعتیں بی جے پی سے مقابلہ کیلئے اور پارلیمنٹ مانسون اجلاس سے قبل ایک مشترکہ حکمت عملی اختیار کرنے پر اس اجلاس میں غور کریں گی ۔ پارلیمنٹ مانسون اجلاس کا 20 جولائی سے آغاز ہونے والا ہے ۔ این ڈی اے کا جو اجلاس منگل کو ہونے والا ہے اس کی صدارت بی جے پی صدر جے پی نڈا کریں گے اور وزیر اعظم نریندر مودی بھی شریک رہیں گے ۔ بی جے پی نے اس اجلاس کیلئے نہ صرف پہلے سے موجود جماعتوں کو بلکہ کچھ نئی جماعتوں کو بھی مدعو کیا ہے ۔ بہارک ے چار قائدین بشمول چراغ پاسوان ‘ لوک جن شکتی پارٹی ( رام ولاس ) جیتن رام مانجھی ہندوستانی عوام مورچہ ‘ اوپیندر کشواہا راشٹریہ لوک سمتا پارٹی اور مکیش ساہنی وکاس شیل انسان پارٹی کو بھی مدعو کیا گیا ہے اور یہ جماعتیں این ڈی اے میں شامل ہوجائیں گی ۔ سابق اکھیلیش یادو حلیف اوم پرکاش راج بھر نے آج ہی این ڈی اے میں واپسی کا اعلان کیا ہے ۔ این چندرا بابو نائیڈو کی قیادت والی تلگودیشم پارٹی اور شرومنی اکالی دل تمام تر قیاس آرائیوں کیباوجود این ڈی اے کا حصہ نہیں بنیں گی ۔ ذرائع نے کہا کہ بی جے پی ان جماعتوں کے ساتھ اتحاد نہیں کرے گی اور بی جے پی پنجاب میں تنہا مقابلہ کرنا چاہتی ہے جبکہ آندھرا پردیش میں پون کلیان کی جنا سینا پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا جائیگا ۔ این ڈی اے میں فی الحال 24 جماعتیں شامل ہیں۔ اسی طرح کانگریس کی میزبانی میں اپوزیشن جماعتوں کا اجلاس بنگلورو میں پیر اور منگل کو منعقد ہوگا اور اس اتحاد میں بھی بی جے پی سے مقابلہ کی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جائیگا ۔اس اجلاس میں بھی کچھ ایسی جماعتیں شرکت کرسکتی ہیں جو پہلے پٹنہ میں منعقدہ اجلاس میں شرکت نہیں کرپائی تھیں۔ کانگریس نے آج مرکز کے متنازعہ دہلی آرڈیننس کی مخالفت کا اعلان کیا ہے جس کے بعد عام آدمی پارٹی نے بھی بنگلورو اجلاس میں شرکت کی توثیق کردی ہے ۔
