آج سے پارلیمنٹ مانسون سیشن

,

   

٭ ہند ۔چین مسئلہ پر ارکان پارلیمنٹ سے 15 ستمبر کو مشاورت
٭ سیشن سے قبل کل جماعتی اجلاس نہیں ہوگا

نئی دہلی : پارلیمنٹ کے 18 روزہ مانسون سیشن کا کل /14 ستمبر سے آغاز ہورہا ہے ۔ کورونا وائرس کے پھیلنے کے بعد سے پارلیمنٹ کا یہ پہلا سیشن ہوگا ۔ 17 ویں لوک سبھا کا یہ چوتھا سیشن ہے اور راجیہ سبھا کا 252 واں سیشن گرما گرم رہنے کا امکان ہے ۔ سیشن کا اختتام یکم اکٹوبر کو ہوسکتا ہے ۔ اس سیشن میں 18 نشستیں ہوں گی اور 18 روز تک یہ جاری رہے گا ۔ جس میں ہفتہ اور اتوار بھی شامل ہیں ۔ سیشن کے دوران جملہ 47 بلوں کو پیش کیا جائے گا ۔ کورونا وائرس کا قہر جاری ہے ۔ دن بہ دن متاثرین کی تعداد میں اضافہ کے پیش نظر پارلیمنٹ کے اس پہلے سیشن کے دوران تمام احتیاطی اقدامات کئے جارہے ہیں ۔ کووڈ۔19 کیلئے جاری کردہ رہنمایانہ خطوط کے مطابق سیشن کو منعقد کیا جائے گا۔ ہر ایک ایوان کیلئے 4 گھنٹے کا سیشن ہوگا ۔ راجیہ سبھا کیلئے صبح 9 بجے سے دوپہر ایک بجے تک ، لوک سبھا کیلئے 3 بجے دوپہر سے 7 بجے شام تک کارروائی ہوگی ۔لیکن /14 ستمبر کو لوک سبھا کی کارروائی صرف صبح میں ہوگی ۔ اس سیشن میں دونوں ایوان کے اندر ارکان پارلیمنٹ کی نشستیں چیمبرس میں ہونے والی نشستوں کے مطابق ہوگی۔گیالریز میں بھی ارکان کے درمیان فاصلہ برقرار رکھا جائے گا۔ ارکان پارلیمنٹ کی حاضری کو رجسٹر کرنے کیلئے ایک موبائیل ایپ بھی متعارف کیا گیا ہے ۔ ایوان میں ہر نشست کو الگ کرنے کیلئے پالی کاربن شٹس لگائے گئے ہیں ۔وقفہ صفر بھی ہوگا ۔ اسی دوران روایت سے ہٹ کر سیشن سے قبل کل جماعتی اجلاس منعقد نہیں ہوگا ۔ مانسون سیشن کے دوران وقفہ سوالات بھی نہیں ہوگا ۔ مرکزی وزارت پارلیمانی امور نے کہا کہ ہند ۔ چین مسئلہ پر مشاورت کیلئے لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں ایوان سے تعلق رکھنے والے قائدین کا ایک اجلاس /15 ستمبر کو منعقد ہوگا ۔ قومی سلامتی مفادات کے پیش نظر حکومت ان مسائل پر تبادلہ خیال کیلئے تیار ہے ۔ ہند ۔ چین تنازعہ حساس نوعیت کا ہے ۔ مرکزی وزیر پارلیمانی امور پرہلاد جوشی نے تمام پارٹیوں سے اپیل کی کہ وہ اس مشکل گھڑی میں حکومت کا ساتھ دیں ۔اوم برلا کی قیادت میں مختلف پارٹیوں کے ارکان پارلیمنٹ کا بزنس اڈوائزری کمیٹی اجلاس منعقد ہوا ۔