آج پاک۔ افغان مقابلہ،سرفرازوارم اپ شکست کا حساب برابر کرنے کے خواہاں

   

ہیڈنگلے ۔28 جون (سیاست ڈاٹ کام ) ورلڈکپ کرکٹ ٹورنامنٹ میں پاکستانی ٹیم نے اپنے اگلے اور اہم مقابلے کیلئے ہیڈنگلے میں تیاریوں کا آغاز کردیا ہے کیونکہ یہاں کامیابی اس کی سیمی فائنل میں رسائی کے امکانات کو مزید مستحکم کردے گی۔پاکستان اور افغانستان کا میچ ہفتے کو کھیلا جائے گا۔پاکستانی ٹیم نے پریکٹس سیشن سے پہلے گراونڈ میں بیٹھ کر طویل اجلاس کیا اس دوران پچھلے میچ میں کارکردگی دکھانے والوں کی تعریف کی گئی اور اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ پاکستان ٹورنمنٹ میں اپنے شائقین کی توقعات پوری کرے گا اور جیت کا تسلسل برقرار رکھے گا۔ہیڈنگلے گراونڈ میں ہوئے ٹیم اجلاس میں ہیڈ کوچ مکی آرتھر کھلاڑیوں سے جذباتی خطاب میں کہہ رہے تھے کہ ورلڈ کپ میں ہمارے لئے ابھی بہت امکانات ہیں اس لئے آپ کو یہاں سے اپنے آپ کو مزید اعتماد کے ساتھ آگے لے جانا ہے، ٹورنمنٹ میں پاکستان بھی فاتح بن سکتا ہے۔ہیڈنگلے میں گذشتہ چار میں سے تین میچ پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیموں نے جیتے ہیں۔ورلڈ کپ میں افغانستان کی ٹیم تمام چھ میچ ہارکر ٹورنمنٹ سے باہر ہوچکی ہے۔ویسٹ انڈیز اورجنوبی افریقہ کی ٹیمیں بھی ٹورنمنٹ سے باہر ہوچکی ہیں۔ کپتان سرفراز احمد جنوبی افریقہ اور نیوزی لینڈ کو شکست دینے کے بعد اچھی کارکردگی کیلئے پرامید ہیں اور افغانستان کیخلاف کامیابی حاصل کرتے ہوئے سیمی فائنل کی راہ کو ہموار کرنے کے خواہاں ہیں۔سرفرازنے کہا ہے کہ ہماری توجہ افغانستان کے خلاف میچ پر ہے اور پھر ہم بنگلہ دیش کے بارے میں سوچیں گے، ایک مرتبہ جب ہم نے ان دو میچوں کو جیت لیا تو سیمی فائنل کے راستے خود ہی ہموار ہوجائیں گے۔ ہم ابھی وہاں تک کا نہیں سوچ رہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان ایک خطرناک ٹیم ہے لہٰذا ہمیں ان کو شکست دینے کیلئے اپنی پوری کوشش کرنی ہوگی۔ ان کے پاس اعلیٰ معیار کے اسپنرز ہیں لہٰذا ہم ان کو آسان حریف تصور نہیں کریں گے اور اپنی پوری طاقت سے جائیں گے۔ پاکستان اور بنگلہ دیش کے پوائنٹس 7 ہیں لیکن بہتر رن ریٹ کی وجہ سے بنگلہ دیش پانچویں اور پاکستان چھٹے نمبر پر ہے جب کہ سری لنکن ٹیم 6 پوائنٹس کے ساتھ ساتویں مقام پر موجود ہے۔ دوسری جانب افغانستان نے ٹورنمنٹ میں بھلے ہی کوئی مقابلہ نہیں جیتا ہو لیکن اس نے وارم اپ مقابلے میں پاکستان کو شکست دی ہے جبکہ ٹورنمنٹ میں اس نے ہندوستان کے خلاف مقابلے میں ایک حیران کن جیت کے بہت قریب پہنچ گئی تھی۔