نئی دہلی ۔ /29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی نے اتوار کے روز کہا کہ آنے والا عشرہ نوجوانوں کاہوگا کیونکہ نوجوان طبقہ اب کافی سمجھدار اور دانشورہوگیا ہے اور وہ سسٹم پر نہ صرف اعتماد رکھتا ہے بلکہ اس کے نامناسب رویہ پر بازپرس بھی کرتا ہے ۔ سال 2019 ء کے آخری ریڈیو پروگرام ’من کی بات ‘ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج کا نوجوان طوائف الملوکی (اینارکی) عدم نظم و نسق سے نفر ت کے علاوہ ذات پات اور اقرباء پروری سے بھی نفرت کرتا ہے ۔ نریندر مودی نے یہ ریمارکس دراصل ان واقعات کے تناظر میں کئے جہاں شہریت ترمیمی قانون اور مجوزہ این آر سی کے خلاف ملک کی مختلف یونیورسٹیوں کے طلباء نے احتجاجی مظاہرے کئے تھے ۔ مودی نے کہا کہ وہ اس بات پر ایقان رکھتے ہیں کہ آج کا نوجوان سسٹم پر بھروسہ رکھتا ہے اور یہی نہیں بلکہ سسٹم پر عمل پیرا رہنے کو بھی ترجیح دیتا ہے اور اگر سسٹم اطمینان بخش طور پر کارکردگی نہ دکھائے تو وہ اس سے (سسٹم) جواب بھی طلب کرتا ہے جو یقیناً انسان کے باضمیر ہونے کی علامت ہے ۔ اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر ملک کے حالات دگرگوں ہوں (اینارکی) تو اسے کوئی بھی نوجوان برداشت نہیں کرسکتا ۔ اگر حکومت میں حکومت کرنے کی اہلیت ہی نہ ہو تو نوجوانوں کا بے چین ہونا واجب ہے کیونکہ نااہل حکومت ملک کو استحکام فراہم نہیں کرسکتی ۔ لہذا یہی نوجوان ایک ماڈرن انڈیا (عصری و ترقی یافتہ) کے معمار بن سکتے ہیں جس کے لئے مودی نے سوامی وویکانند کا وہ قول دہرایا جس میں وویکانند نے کہا تھا کہ ایسے نوجوان جن میں جوش و خروش اور کچھ کردکھانے کا جذبہ ہو ، وہی ملک میں انقلابی تبدیلیاں لاسکتے ہیں ۔ لہذا میں یہ بات وثوق سے کہہ سکتا ہوں کہ آنے والے دس سالوں میں ہندوستان نہ صرف نوجوانوں کو ترقی کے راستے فراہم کرے گا بلکہ ان کے ذریعہ خود ملک کو بھی چارچاند لگ جائیں گے ۔ کیونکہ پرعزم نوجوان ہیں تو ملک ہے ۔ نئی نسل ہی ہندوستان کو اپنی اجتماعی صلاحیتوں کی بنیاد پر ترقی کی راہ پر گامزن کرسکتی ہے اور اس میں کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو اس بارے میں غور و فکر کرنا چاہیے اور /12 جنوری کو وویکانند کے یوم پیدائش کے موقع پر اس پر عمل آوری کا عزم بھی کرنا چاہیے ۔ انہوں نے نوجوانوں کو کنیا کماری میں واقع راک میموریل کا دورہ کرنے کا بھی مشورہ دیا جہاں وویکانند دھیان کرتے تھے ۔ مودی نے نوجوانوں سے اپیل کی سودیشی کو فروغ دینے کے لئے ملک میں تیار شدہ اشیاء خریدی جائیں ۔