آج کے مسلم نوجوان بھی محمد بن قاسم اور صلاح الدین ایوبی بن سکتے ہیں: عامر علی خان

   

کم عمر میں کارنامے انجام دینے جدوجہد ضروری ، انٹرمیڈیٹ میں 99 فیصد نشانات پانے والے طلبا و طالبات کی شاندار تہنیتی تقریب کا انعقاد
اس طرح 95% نمبرات حاصل کرنے والے 204 طلبہ کو سرپرائز گفٹ کے طور پر بوٹ برانڈیڈ اسمارٹ واچس پیش کی گئیں۔ جناب عامر علی خاں ایم ایل سی اپنی بے پناہ مصرفیات کے باوجود اس پراثر تقریب میں آخر تک موجود رہے اور طلبہ میں سرٹیفکٹس نقد انعامات تقسیم کئے اور طلبہ کو میڈلس پہناکر ان کی حوصلہ افزائی کی۔ سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار حسین اور جناب اصغر علی خاں کے ہاتھوں بھی طلبہ میں توصیف ناموں میڈلس اور گھڑیوں کی تقسیم عمل میں آئی۔ سیاست آڈیٹوریم ہونہار برقعہ پوش طالبات سے کھچھا کھچ بھر گیا تھا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب عامر علی خاں نے پر زور انداز میں کہا کہ جب مسلمانوں کی پسماندگی بالخصوص تعلیمی پسماندگی کی بات ہوتی ہے تو بڑا افسوس ہوتا ہے لیکن آج ہماری طالبات کی کامیابی کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ ہمیں مایوس ہونے کی کوئی ضرورت نہیں بلکہ یہ وقت خوشی و مسرت کے اظہار کا وقت ہے ۔ انہوں نے طلبہ سے مخاطب ہوتے ہوئے کچھ یوں کہا ’آپ کے مارکس یا نمبرات دیکھ کر ایسا محسوس ہوتا ہے کہ یہ سب آپ کے نانا ، نانی ، دادا ، دادی اور والدین کی دعاؤں کا نتیجہ ہے۔ آپ لوگ قوم و ملت کا قیمتی اثاثہ ہے، آپ ہی قوم کی تقدیر بدلنے کا باعث بنیں گے ‘۔ انہوں نے طلبہ کو یاد دلایا کہ فاتح سندھ محمد بن قاسم نے جب سندھ فتح کیا تب ان کی عمر صرف 17 برس تھی۔ جب صلاح الدین ایوبی نے ارض مقدس فلسطین کو آزاد کرانے کا خواب دیکھا تھا ، وہ بہت کم عمر تھے ، اسی طرح حضرت امام بخاری نے بچپن سے ہی احادیث یاد کرنے کا سلسلہ شروع کردیا تھا ۔ ان ہستیوں نے اپنی پاکیزہ زندگیوں اور کارناموں کے ذریعہ ملت کی موجودہ نئی نسل کو یہ پیغام دیا کہ نہ صرف خواب دیکھو بلکہ ان خوابوں کو شرمندہ تعبیر کرنے خود کو وقف بھی کردو، اس سے آپ اپنے نیک مقاصد میں ضرور کامیاب ہوں گے۔ جناب عامر علی خاں کا یہ بھی کہنا تھا ہماری قوم کے بچوں اور بچیوں میں صلاحیتوں کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ان میں صرف ایک چنگاری پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور ہم یقین سے کہہ سکتے ہیں کہ یہ چنگاری بنا کسی رکاوٹ کے ایک شعلہ میں تبدیل ہوکر ان غیر معمولی طلبہ کو ترقی و خوشحالی کی جانب گامزن کرے گی اور ملت تعلیمی پسماندگی کے دلدل سے باہر نکل آئے گی ۔ انہوں نے طلبہ کو بتایا کہ آپ سے ہر کوئی یہ کہے گا کہ آپ یہ نہیں کرسکتے ، آپ وہ نہیں کرسکتے لیکن اللہ کی مدد آپ کو ملتی رہے تو ناممکن کو آپ ممکن بناسکتے ہیں ۔ آپ لوگ علم حاصل کیجئے کیونکہ علم نور ہے ، حصول علم کیلئے سخت محنت کریں اور محنت عبادت ہے ۔ انہوں نے طلبہ کو یہ بھی بتایا کہ خدمت خلق کے ذریعہ آپ مسلمانوں کے برانڈ ایمبسڈر بن کر ملت کا نام روشن کرسکتے ہیں جس طرح آپ (طلبہ) غیر معمولی تعلیمی مظاہرہ کے ذریعہ آگے بڑھ رہے ہیں ۔ آپ کا یہ تعلیمی مظاہرہ قوم و ملت کے بہتر مستقبل کا ضامن ہے۔ اس موقع پر سکریٹری فیض عام ٹرسٹ جناب افتخار جس نے والدین پر زور دیا کہ لڑکیاں تعلیمی میدان میں لڑکوں سے بہت آگے ہیں۔ ایسے میں وہ لڑکیوں کی حوصلہ افزائی کریں ۔ ان کے جو مقاصد ہیں ان کی تکمیل کی انہیں اجازت دیں، انہیں مت روکئے۔ اکثر یہ دیکھا جاتا ہے کہ ایس ایس سی اور انٹرمیڈیٹ میں شاندار کامیابی کے باوجود لڑکیوں کا تعلیمی سلسلہ جاری رکھنے کی بجائے ان کی شادیاں کردی جاتی ہیں ۔ ایسے رجحان کو روکنا ضروری ہے ۔ سیاست ہب کی اس غیر معمولی تقریب کا آغاز ایک طالبہ کی قرأت کلام پاک سے ہوا ۔ ڈائرکٹر سیاست جناب زاہد فاروقی ، منیجرسسیاست ہب ایتھیت ، سانی شری ، ماہر تعلیم ایم اے حمید اور محمد ریاض احمد بھی موجود تھے ۔ واضح رہے کہ آج کی تقریب میں 99 فیصد سے زیادہ نمبرات حاصل کرنے والے 43 ، 98 فیصد یا اس سے زائد نمبرات حاصل کرنے والے 42 ، 97 یا اس سے زائد نمبرات حاصل کرنے والے 49 طلبہ ، 96 فیصد نمبرات حاصل کرنے والے 36 ، 95 فیصد نمبرات حاصل کرنے والے 33 ، 94 فیصد نمبرات حاصل کرنے والے 27 ، 93 فیصد یا اس سے زائد نمبرات حاصل کرنے والے 29 ، 92 فیصد نمبرات حاصل کرنے والے 19 ، 91 فیصد نمبرات حاصل کرنے والے 28 ، 90 فیصد نمبرات حاصل کرنے والے 19 طلبہ کو تہنیت پیش کی گئی ۔ یہاں اس بات کا ذکر ہے کہ انٹرمیڈیٹ کے 1500 طلبہ و طالبات نے اپنے ناموں کا اندراج کرایا تھا ۔