آج ہند۔بنگلہ دیش مقابلہ، میز بان خطرے کی گھنٹی سے آگاہ

   

پونے۔ آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے اگلے مقابلے میں ہندوستان کل یہاں بنگلہ دیش کے خلاف میدان میں اترے گا اور اس کی کوشش ہوگی کہ وہ متواتر چوتھی کامیابی کے ذریعہ رواں ایونٹ میں ٹیموں کے جدول میں اپنے پہلے مقام کو مزید مستحکم کرے ۔دوسری جانب ہندوستان کیلئے حریف آسان نہیں ہوگا کیونکہ بنگلہ دیش نے گزشتہ چار ونڈے میچوں میں تین بار ہندوستان کو شکست دی ہے ، دو بار دسمبر 2022 میں دو طرفہ سیریز میں اور پھر حال ہی میں ایشیا کپ کے سوپر فور میچ میں وہ کامیاب رہا ہے۔ اس ٹورنمنٹ میں، انڈر ڈاگ پہلے ہی دکھا چکے ہیں کہ کس طرح وہ بڑی ٹیم کو پریشان کرسکتے ہیں۔ انگلینڈ اور جنوبی افریقہ کو بالترتیب افغانستان اور نیدرلینڈز کے ہاتھوں صدمے کی شکست کے بعد بڑی ٹیمیں مزید چوکنا ہوچکی ہیں۔ ہندوستان یقینی طور پر اس صورت حال سے بچنا چاہے گا اور اس ورلڈ کپ میں اپنی اچھی کارکردگی کو برقرار رکھنا چاہے گا۔ کپتان روہت شرما اپنی شاندار فارم کو جاری رکھیں گے۔شبمن گلاور ویراٹ کوہلی بڑا اسکور کرنے کے لیے بے تاب ہوں گے۔ روہت گزشتہ دو میچوں میں پاکستان کے خلاف 86 اور افغانستان کے خلاف 131 رنز کی شاندار اننگز کے ساتھ ہندوستان کے غلبہ میں سب سے آگے رہے ہیں۔ کوہلی کے لیے پاکستان کے خلاف غلط وقت پر جلد آؤٹ ہونا ایک معمولی جھٹکا ہوگا کیونکہ انہوں نے اس سے قبل آسٹریلیا کے خلاف شاندار 85 اور افغانستان کے خلاف میچ جیتنے والے 55 رنز ناٹ آؤٹ بنائے ۔ شریاس آئیرپاکستان کے خلاف ناقابل شکست نصف سنچری سے خود کو ثابت کردیا ہے۔ ہندوستان یہاں مہاراشٹر کرکٹ اسوسی ایشن اسٹیڈیم میں بیٹنگ کے موافق حالات کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانا چاہے گا، ونڈے میں اس مقام پر سات میچوں میں چار فتوحات کا ان کا ملا جلا ریکارڈ ہے جبکہ بنگلہ دیش کے خلاف حالیہ آخری چار مقابلوں میں تین شکست تشویش کا باعث بن سکتی ہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ آسٹریلیا کو محض 199 اور پاکستان کو 191 تک محدود رکھنے میں اپنے بولروں کی شاندار کارکردگی کو دیکھتے ہوئے، ہندوستان بنگلہ دیش کے خلاف زیادہ پسندیدہ ہوگا۔ بنگلہ دیش کو قصوروار نہیں ٹھہرایا جائے گا اگر وہ اپنی تیاری کے وقت کا ایک بڑا حصہ روہت کے خلاف منصوبہ بندی میں صرف کرے۔ میلبورن (2015 ورلڈ کپ) میں کوارٹر فائنل میں روہت کے شاندار 137 اور برمنگھم (2019) میں 104 رنز نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ان کی ٹیم نے بنگلہ دیش کے خلاف 2011 کے ایڈیشن کے بعد مسلسل تیسری بار 300 رنزکا ہندسہ عبور کیا۔ ہندوستانی کپتان نے آٹھ سنچریاں بنائی ہیں، جو ورلڈ کپ کی تاریخ میں کسی بھی بیٹر کے لیے سب سے زیادہ ہے، اور یہ دیکھنا باقی ہے کہ وہ اپنی شاندار فارم کو دیکھتے ہوئے کتنی جلد سنچریوں کے لحاظ سے دوہرے ہندسے میں داخل ہوتے ہیں۔ بنگلہ دیش کے لیے یہ ضروری ہے کہ ان کے بہترین کھلاڑی اور کپتان شکیب الحسن اپنے بائیں پیر میں تکلیف کے چیلنج پر قابو پالیں اور جمعرات کو انتخاب کے لیے دستیاب ہوں۔