آج ہند۔ بنگلہ دیش مقابلہ ، روہت بہتر شروعات کے خواہاں

   

دبئی: حالیہ ایونٹس میں غیر یقینی کارکردگی کے بعد ہندوستان کے لیے چمپئنز ٹرافی میں ایک متاثرکن کارکردگی ناگزیر ہو چکی ہے۔ جمعرات کو بنگلہ دیش کے خلاف افتتاحی میچ اس ٹیم کے گرد موجود سوالات کے جوابات دینے کا پہلا موقع ہوگا۔ یہ سوالات ایک ایسی ٹیم کے لیے بھی پریشان کن ہیں جو ٹورنامنٹ کی پسندیدہ مانی جا رہی ہے۔ کیا ہندوستانی بولنگ شعبہ زخمی جسپریت بمراہ کی غیر موجودگی میں اچھی کارکردگی دکھا سکتا ہے؟ کیا ویراٹ کوہلی اور روہت شرما اپنی سنہری فارم واپس لا سکتے ہیں؟ کیا شبھمن گل جیسے نوجوان کھلاڑی بڑے ٹورنمنٹ کے دباؤ میں مسلسل شاندار کارکردگی پیش کر سکتے ہیں؟ اس تناظر میں چمپئنز ٹرافی ایک بہترین موقع ہے، کیونکہ ونڈے کرکٹ ہندوستانی اسٹارز اور نوجوان کھلاڑیوں کے لیے سب سے آسان فارمیٹ سمجھا جاتا ہے، اور وہ یہاں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے خواہاں ہوں گے۔ یہ نہ صرف ٹیم بلکہ انفرادی کھلاڑیوں کے لیے بھی انتہائی ضروری ہے کہ وہ اچھا کھیلیں۔ یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ کوہلی، روہت اور یہاں تک کہ کوچ گوتم گمبھیر (جو صرف چھ ماہ قبل اس عہدے پر آئے ہیں) کو اس ٹورنمنٹ میں اپنی صلاحیتوں کو ثابت کرنا ہوگا۔ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف مایوس کن شکستوں کے اثرات اب بھی باقی ہیں۔ روہت شرما نے حال ہی میں انگلینڈ کے خلاف سنچری بنائی اور ویرات کوہلی نے نصف سنچری اسکورکی، جبکہ گوتم گمبھیرکی کوچنگ میں ٹیم نے ٹی20 میں 4-1 اور ونڈے میں 3۔0 سے کامیابی حاصل کی۔ شبھمن گل نے بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے دو نصف سنچریاں اور ایک سنچری بنا کرانگلینڈ کے خلاف سیریزکے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیالیکن چمپئنز ٹرافی میں ہندوستان کو ایک بالکل مختلف چیلنج درپیش ہوگا، کیونکہ یہ ہوم سیریزکے مقابلے میں کہیں زیادہ مشکل ایونٹ ہوگا۔ بنگلہ دیش، پاکستان اور نیوزی لینڈ جیسے گروپ اے کے حریف ٹیمیں انگلینڈ کی طرح غیر دلچسپی کا شکار نہیں ہوں گی بلکہ وہ زیادہ پرجوش اور جیتنے کے لیے بے تاب ہوں گی۔ اس لیے ایک شکست بھی ابتدائی مرحلے کے منظرنامے کو مکمل طور پر بدل سکتی ہے۔یہ سوال اہم ہے کہ کے ایل راہل کس نمبر پر بیٹنگ کریں گے؟ہندوستان کو اپنی بولنگ میں توازنبرقرار رکھنے میں سب سے بڑا چیلنج درپیش ہوگا، خاص طور پرجسپریت بمراہ کی غیر موجودگی کے باعث۔ہندوستان تین اسپنرز کے ساتھ میدان میں اتر سکتا ہے، جن میں رویندرا جڈیجہ اوراکشر پٹیل یقینی انتخاب ہیں۔ اگرچہ بنگلہ دیش اس وقت اپنی اندرونی مشکلات کا سامنا کر رہا ہے اور شکیب الحسن جیسے بڑے کھلاڑیوں کی عدم موجودگی سے کمزور نظرآرہا ہے، لیکن ہندوستان اسے ہلکا نہیں لے سکتا۔بنگلہ دیش نے ماضی میں کئی عالمی ایونٹس میں ہندوستان کو حیران کیا ہے اس لیے قومی ٹیم کے لیے کسی بھی قسم کی لاپرواہی نقصان دہ ہو سکتی ہے۔کاغذ پر دونوں ٹیموں میں کوئی مسابقت نہیں ہے لیکن میدان میں حالات مختلف ہوں گے ۔