آخری راستہ کے طور پر عدالتوں سے رجوع ہوں۔ این وی رمنا

   

حیدرآباد میں IAMC سنٹر کے قیام پر چیف منسٹر کا اظہارتشکر۔ اراضی مختص کرنے کا اعلان
حیدرآباد ۔ 4 ڈسمبر (سیاست نیوز) سپریم کورٹ کے چیف جسٹس این وی رمنا نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ اپنے مسائل کو مذاکرات اور ثالثی طریقہ اپناتے ہوئے حل کریں۔ آخری موقع کے طور پر عدالتوں سے رجوع ہوں۔ مذاکرات کے ذریعہ مسائل کی یکسوئی نہ ہونے پر ہی عدالتوں سے رجوع ہوں۔ حیدرآباد کے ایچ آئی سی سی میں منعقدہ انٹرنیشنل آربیٹریشن میڈٹیشن سنٹر (IAMC) قائم کرنے کے اجلاس میں مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر چیف منسٹر کے سی آر تلنگانہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کے علاوہ دوسرے موجود تھے۔ این وی رمنا نے کہا کہ آر بیٹریشن اینڈ میڈیشنس سنٹر سے مسائل ہوتے ہیں مگر زیادہ مسائل بات چیت اور ثالثی طریقہ سے حل ہوتے ہیں۔ عدالتوں کو پہنچنے سے لمبے عرصہ تک عدالتوں کے چکرکاٹنا پڑتا ہے اور وقت بھی ضائع ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کئی اقسام کے تنازعات ہیں جس کا واحد حل مذاکرات اور ثالثی ہے۔ صرف عدالتوں پر ہی انصاف کی ذمہ داری نہیں ہوتی۔ اعلیٰ عہدوں پر فائز شخصیتیں بھی انصاف کرسکتی ہیں۔ آر بیٹریشن سنٹر کیلئے حیدرآباد موضوع شہر ہے۔ انہوں نے زیرالتواء مقدمات کی جلد از جلد یکسوئی پر زور دیا۔ چیف منسٹر کے سی آر نے حیدرآباد میں (IAMC) کے قیام پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے تلنگانہ عوام کی جانب سے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے اظہار تشکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ مختصر عرصہ میں شہر حیدرآباد ایمرجنگ سٹی کے طرز پر ترقی حاصل کیا ہے۔ شہر حیدرآباد صنعتوں کے قیام اور سرمایہ کاری کیلئے معاون و مددگار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ثالثی کا نظام کافی قدیم ہے۔ گاؤں میں آج بھی بڑے بزرگ لوگ پنچایتوں کے ذریعہ مسئلہ حل کرتے ہیں اور تنازعات کی یکسوئی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تنازعات کی وجہ سے صنعتوں کے قیام میں رکاوٹیں پیش آرہی ہیں۔ ملک میں عدالتوں اور عملہ کی کمی سے ایسے مسائل برسوں تک زیرالتواء ہوتے ہیں۔ (IAMC) سنٹر کے قیام سے صنعتوں، تجارتی اداروں کے تنازعات کی جلد از جلد یکسوئی ہونے کا امکان ہے۔ چیف منسٹر نے اس سنٹر کیلئے 25 ہزار اسکوائر فیٹ اراضی پپل گوڑہ میں مختص کرنے کا اعلان کیا۔ن