آداب الدعاکیا دُعا تقدیر بدل دیتی ہے !

   

خواجہ رحیم الدین
محترم قارئین! یاد رہے برکت اللہ کے پاک ناموں میں ہے۔ دعاؤں کی برکت ہر وقت ہم پر رہے گی۔ فریاد اللہ کے سواء کوئی مشکل کشا نہیں ۔ اللہ کے سواء کوئی دعا نہیں سنتا۔ بعض دعائیں آخرت کا ذخیرہ بنتی ہیں۔ اللہ نے ہمیں اپنی بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے۔ ہماری زندگی کا سفر بڑا مختصر ہے، اپنی آرام گاہوں کی طرف روانہ ہوجانا ہے۔
اب تو آرام سے گذرتی ہے
عاقبت کی خبر خدا جانے
دعا میں اتنی طاقت تو ہوتی ہے، وہ لکھی ہوئی تقدیروں کو بھی بدل سکتی ہے اور جب رب نے اپنے بندے کی دعا مچھلی کے پیٹ سے بھی سنی پھر وہ کیسے ہماری دعا نہیں سنے گا۔ ہماری زندگی غموں اور خوشیوں سے بھری ہوئی ہے۔ دعا انمول موتیوں کی لڑی ہے۔ دعا کے ذریعہ اپنے عقیدہ و عمل کو معطر اور صاف و شفاف کرلینا چاہئے۔ جب کوئی ضرورت مند دعا کے لئے آواز دیتا ہے، آواز تم تک پہنچے تو اللہ کا شکر ادا کریں، اس نے اپنے بندے کی مدد کیلئے ہمیں وسیلہ بنایا۔ دعا کرنے اور قرآن پاک پڑھنے سے حافظہ بڑھتا ہے، دعا کی بہت بڑی فضیلت ہے، دعا دوا بن جاتی ہے۔دعا کرنے اور صبر کرنے والا ظفر و کامرانی سے محروم نہیں ہونا چاہئے۔ اسے طویل زمانہ لگ جائے۔ دل اگر سیاہ ہو تو چمکتی ہوئی آنکھ بھی کچھ نہیں کرسکتی۔ لیکن دل سے نکلی ہوئی دعا سے اللہ دل کو چمکا دیتے ہیں۔ ماں اوردعا اللہ کی عطا کردہ نعمتوں میں افضل ترین نعمت ہے۔ پیارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم رضائی ماں کے احترام میں کھڑے ہوتے اور دعا فرماتے۔ اللہ سے دعا ہے ہر عورت کو اولاد سے نوازے ، ہر عورت کے کانوں میں ماں ماں کی آواز سنائی دے۔ مشکل وقت میں ہمیشہ دعا کیجئے کیونکہ جہاں انسان کا حوصلہ ختم ہوجاتا ہے وہاں سے خدا کی رحمت شروع ہوتی ہے۔دولت دوا دے سکتی ہے صحت نہیں۔ دعا دوا دے سکتی ہے اور میٹھی نیند بھی۔
آیئے ہاتھ اٹھائیں ہم بھی
ہم جنہیں رسم دعا یاد نہیں
دعا عبادت ہے دعا سے برکت ہے
دعا سے حفاظت ہے دعا سے معافی ہے
دعا عام کے لئے بھی رحمت ہے اور خاص کے لئے بھی ، نیک صالح کے لئے بھی اور گنہگار کے لئے بھی ، انسان کے ذہن میں آتا ہے کہ اللہ تقدیر لکھ چکے ہیں، اب ہماری دعا تقدیر نہیں بدل سکتی ، کیا واقعی اللہ اپنے بندے کی فریاد کو نظرانداز کردیتے ہیں ، کیا دعا تقدیر کو بدل نہیں سکتی۔ اللہ جس چیز کو وہ چاہتے ہیں محو کردیتے ہیں جس چیز کو وہ چاہتے ہیں باقی رکھتے ہیں ، تقدیر کی دو قسمیں ہیں پہلی میں کام ہو بھی جائے گا اور انہیں بھی ، دوسری قسم میں اٹل فیصلہ ہوچکا ہے ، اس میں ردوبدل کی کوئی گنجائش نہیں ہوتی، یہ تمام حالات بندے کی زندگی میں اس کے اعمال پر منحصر ہے۔دعاؤں کے نتیجے میں اللہ اپنا فیصلہ یقینا بدل دیتے ہیں۔ دعا ہے کہ ہر ماں باپ کو بچوں کی نگہداشت کا موقع ملے اور اپنی اولاد کی طرف سے دعاگو ہوں، آپ اور ہم اللہ پاک سے دعا کریں، ہر گھر کی لڑکی کی شادی وقت پر ہوجائے اور دُکھی دل کو راحت مل جائے۔
آسمان پر دونوں ہاتھ اٹھاکر نگاہ اور دل ضرور رکھو لیکن نہ بھولو کہ پاؤں زمین پر ہی رکھے جاتے ہیں۔ اللہ نے ماں کو ایسا رتبہ دیا ہے کہ ماں کو مسکراکر دیکھنا بھی عبادت ہے۔ دعا کے متعلق حضور پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے کہ دعا عبادت ہے، اللہ کا رشاد ہے مجھ سے دعا مانگا کرو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا، میری بندگی میں تکبر مت کرو، بندہ دن میں پانچ مرتبہ نماز ادا کرتا ہے، کیا وہ صرف اللہ کیلئے نماز پڑھتا ہے، کیا وہ نماز میں اللہ کیلئے کچھ مانگتا ہے، ہرگز نہیں، نماز میں بندہ صرف اپنے لئے طلب کرتا ہے، رحم و کرم دنیا و آخرت کی بھلائی سچا اور سیدھا راستہ نماز بندے کی حاجت روا بن جاتی ہے۔ مجسم دعا بن جاتی ہے اور اللہ نوازتا رہتا ہے۔ آمین
میری دعا ہے کہ اللہ تبارک و تعالیٰ ہم سب کو اپنے گھر کے تمام افراد کو زمین و آسمان کی تمام آفات سے محفوظ رکھے۔ ثم آمین
تھوڑی سی عبادت بہت سا صلہ دیتی ہے
اور چھوٹی سی دعا عرش بھی ہلا دیتی ہے