آدھار اپ ڈیٹ کی فیس میں زبردست اضافہ

   

ہوم سرویس کیلئے 700 روپئے وصول کئے جائیں گے، بچوں کا آدھار اپ ڈیٹ مفت رہے گا
حیدرآباد 3 اکٹوبر (سیاست نیوز) ملک میں ہر کام کے لئے آدھار کارڈ اب لازمی ہوگیا ہے۔ مرکزی حکومت نے آدھار کارڈ میں تبدیلیوں کے لئے فیس وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اب تک یہ تبدیلیاں مفت کی جاتی تھیں لیکن کل سے فیس وصول کی جارہی ہے۔ آدھار اپ ڈیٹ کیلئے عوام کو اب فیس ادا کرنا پڑے گا۔ آدھار میں بائیو میٹرک، آئیرس اسکیان اپ ڈیٹ، تھمب امپریشن کی تفصیلات کی اپ ڈیٹ کے لئے 125 روپئے ادا کرنا پڑے گا۔ اِن خدمات کے لئے پہلے 100 روپئے فیس وصول کی جاتی تھی، اِس میں 25 روپئے اضافہ کرتے ہوئے 125 روپئے وصول کی جارہی ہے۔ بینکوں میں اور ای سیوا مراکز پر 125 روپئے فیس کے علاوہ سرویس چارج بھی ادا کرنا ہوگا۔ اِس کے علاوہ آدھار کارڈ میں تصویر، نام اور پتہ اور تاریخ پیدائش ساتھ ہی موبائیل نمبر کے اپ ڈیٹ کے لئے 75 روپئے ادا کرنا ہوگا۔ پہلے اِن خدمات کی فیس 50 روپئے ہوا کرتی تھی، اب اِس میں 25 روپئے کا اضافہ کردیا گیا ہے۔ آدھار سے متعلق کوئی بھی اپ ڈیٹ یا خدمات اب گھر بیٹھے دستیاب ہوگی۔ آپ اپنے گھر سے ہی آدھار خدمات حاصل کرسکتے ہیں۔ اِس کے لئے 350 روپئے ادا کرنا ہوگا۔ یہ خدمات کل تک تھیں۔ اِس میں اب دوگنا اضافہ ہوگیا ہے۔ اِس کی فیس کو 350 روپئے سے بڑھاکر 700 روپئے کردیا گیا ہے۔ ساتھ میں اس میں ایک شرط بھی رکھی گئی ہے۔ ایک گھر میں زائد افراد اپنا آدھار اپ ڈیٹ کے لئے درخواست دیتے ہیں تو ہوم سرویس دستیاب ہوگی۔ پہلے شخص کو 700 روپئے ادا کرنا ہوگا، اِس کے بعد ہر فرد کے لئے 350 روپئے وصول کئے جائیں گے۔ ہوم سرویس کے لئے فیس کو بڑھاکر 700 روپئے کردیا گیا۔ ساتھ ہی آن لائن میں بھی خدمات فراہم کی گئی ہیں۔ آدھار اپ ڈیٹ کے لئے آن لائن میں ڈاکومنٹس اپ ڈیٹ کرتے ہیں تو یہ خدمت مفت ہوگی۔ اگر آپ آدھار سنٹر جاکر اِن خدمات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں تو 75 روپئے ادا کرنا ہوگا۔ آن لائن اپ ڈیٹ بھی 14 جون 2026ء تک مفت رہے گی۔ اُس کے بعد چارجس وصول کئے جائیں گے۔ UADAI نے بچوں کے معاملہ میں راحت فراہم کی ہے۔ 5 سے 7 سال کی عمر تک بچوں کے آدھار اپ ڈیٹ کو مفت قرار دیا گیا تھا، اب 15 سال سے 17 سال تک کے بچوں کے بائیو میٹرک اپ ڈیٹ کو مفت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اِس کے لئے اب آدھار سنٹرس کو فیس ادا کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔2