آدھار میں موجود نام اسکول ریکارڈ میں ہونا چاہئے ، محکمہ تعلیم کے احکامات

   

31 جنوری تک طلبہ کی تفصیلات تبدیل کرنے کی مہلت ، تلنگانہ میں صرف 3 فیصد اَپار آئی ڈی کی اجرائی
حیدرآباد 31 دسمبر : ( سیاست نیوز) : مرکزی حکومت تلنگانہ میں اول تا انٹر زیر تعلیم طلبہ کو 12 ہندسوں پر مشتمل APAAR شناختی کارڈس مختص کررہی ہے ۔ اس تناظر میں محکمہ اسکولی تعلیم کے ڈائرکٹر ای وی نرسمہا ریڈی نے احکامات جاری کرکے طلبہ کے آدھار کارڈس میں جو نام ہیں وہی تفصیلات اسکولس کے ریکارڈس میں 31 جنوری تک تبدیل کرانے کی مہلت دی ۔ آدھار ، اسکول ریکارڈ میں طلبہ کا نام ، گھر کا نام ، تاریخ پیدائش ، جنس کے علاوہ دوسری تفصیلات ایک جیسے ہونے پر زور دیا پہلے آدھار کی غلطیوں کو دور کرلیں ۔ اس کے بعد اسکولس کے ریکارڈ میں تبدیل کرنے کی ہدایت دی ۔ انہیں تفصیلات کی بنیاد پر ’ اپار ‘ آئی ڈی مختص کی جائے گی ۔ تاحال ملک بھر میں 7.75 کروڑ طلبہ کو APAAR I.D منظور ہوئے ہیں ۔ تلنگانہ میں 18 دسمبر تک 2.10 لاکھ ( 3 فیصد ) طلبہ کو یہ آئی ڈی مختص کی گئی ہے ۔ اس عمل میں تیزی لانے محکمہ تعلیم کے ڈائرکٹر نے ماتحت عہدیداروں کو خصوصی توجہ دینے کی ہدایت دی ہے اور انہیں کاموں کی دمہ داری تفویض کی گئی ہے ۔ گورنمنٹ پرائمری اور ہائیر سیکنڈری اسکولس کیلئے منڈل ایجوکیشن آفیسرس ( ایم ای اوز ) ہائی اسکولس میں گزیٹیڈ ہیڈ ماسٹرس ، ماڈل ، کے جی بی وی ، اربن ریسیڈنشیل ، خانگی اسکولس میں پرائمری اور اپرپرائمری تک ایم ای اوز کو ہائی اسکولس میں ڈپٹی ای او ؍ ڈی ای او کو یہ تبدیلیاں کرنے کے اختیارات ہوں گے ۔ قومی نئی تعلیمی پالیسی 2020 کی سفارشات کے مطابق مرکزی حکومت نے 2023 میں ون نیشن ، ون سٹوڈنٹ آئی ۔ ڈی کے نام پر آٹو میٹیڈ پرمنٹ اکیڈیمک اکاونٹ رجسٹری (APAAR) 10 نمبر جاری کرنے کا عمل 2023 میں شروع کیا ہے ۔ ابتدائی تعلیم سے اعلیٰ تعلیم کی تکمیل تک یہی نمبر رہے گا ۔ جس کے ذریعہ طلبہ کے ترک تعلیم ۔ ایک اسکول سے دوسرے اسکول ایک ریاست سے ملک کے دوسری ریاست کو منتقل ہونے پر اس کی تعلیمی صلاحیت کو جانچا جاسکتا ہے ۔ طلبہ کے سرٹیفیکٹس اور کریڈٹس کو محفوط کرکے اکیڈیمک بنک کریڈٹ ( اے بی سی ) سے ’ اپار ‘ آئی ڈی منسلک ہوتی ہے ۔ جس سے سرٹیفیکٹس مکمل محفوظ رہتے ہیں ۔ محکمہ تعلیم آدھار اندراج اور طلبہ کی تفصیلات میں ترمیم کیلئے 1343 آدھار اندراج مراکز چلا رہا ہے ۔ جنوری 2023 سے اب تک ان مراکز کے ذریعہ 1.11 لاکھ لوگوں نے آدھار رجسٹر کیا اور 9.72 لاکھ لوگوں نے اپنی تفصیلات تبدیل کرائی ہیں ۔ آدھار میں نام زندگی میں دوبار ، تاریخ پیدائش ، جنس ( مرد ۔ عورت ) صرف ایک بار تبدیل کیا جاسکتا ہے ۔ جب کہ پتہ کئی بار تبدیل کیا جاسکتا ہے ۔۔ 2