ایک ہزار روپئے جرمانہ کے ساتھ موقع ۔ لنک نہ کرنے کی صورت میں پیان کارڈ ناکارہ ہوجائیگا
حیدرآباد /10 مارچ ( سیاست نیوز ) کیا آپ نے اپنے آدھار کارڈ کو PAN کارڈ سے مربوط (لنک ) کیا ہے ؟ کیا آپ کو یاد بھی نہیں ؟ فوری اس کی جانچ کرلیں۔ اگر مربوط نہیں کیا تو اس کو فوری منسلک کرلیں ۔ انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کے مطابق پیان کارڈ رکھنے والے ہر فرد کو آدھار سے لنک کرنا چاہئے ۔ اس کی آخری تاریخ پہلے ہی ختم ہوچکی ہے ۔ جاریہ ماہ 31 مارچ تک 1000 روپئے جرمانہ کے ساتھ پیان کارڈ کو آدھار کارڈ سے مربوط کرنے سہولت فراہم کی گئی ہے ۔ اگر اس سے استفادہ نہیں کیا گیا تو یکم اپریل سے آپ کا پیان کارڈ کارکرد نہیں رہیگا ۔ ناکارہ پیان کی مدد سے رقمی لین دین ممکن نہیں ہوگی ۔ سی ٹی بی ٹی سے طویل عرصہ سے پیان کارڈ کو آدھار کارڈ سے لنک کرنے اپیل کی گئی تھی اور اس کیلئے کئی مواقع بھی فراہم کئے گئے ۔ بہت لوگوں نے پہلے ہی اس عمل کو مکمل کیا ہے ۔ کچھ کو یاد بھی نہیں ہے ۔ اگر کسی کو کوئی شک ہے انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی ویب سائیٹ پر جاکر چیک کرسکتے ہیں ۔ انکم ٹیکس کی ویب سائیٹ پر لنک ’’ آدھار اسٹیٹس ‘‘ پر کلک کرکے جان سکتے ہیں ۔ اگر آپ پہلے ہی مربوط کرچکے ہیں تو اس کا پیغام آپ کو ظاہر ہوگا ۔ بصورت دیگر آپ کو جرمانہ ادا کرتے ہوئے آدھار اور پیان کو مربوط کرنا ہوگا ۔ جرمانہ ادا کرنے کے دو طریقے ہیں ۔ ایک انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کی ویب سائیٹ اور دوسری NSOL ویب سائیٹ سے استفادہ کیا جاسکتا ہے۔ اگر آدھار کو پیان سے لنک نہیں کیا گیا تو انکم ٹیکس ایکٹ 1961 کے تحت قانونی کارروائی کیلئے ذمہ دار ہوں گے ۔ ڈیمیٹ اکاونٹ سے بھی شیرز میں سرمایہ کاری ممکن نہیں ہے ۔ جہاں TDS لگایا جاتا ہے وہاں زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑتا ہے ۔ سیکوریٹیز مارکٹ میں تمام لین دین کیلئے پیان کلیدی شناخت کنندہ ہے ۔ لہذا یہ ہونا ضروری ہے ۔ سیبی نے پہلے ہی کہا ہے کہ پیان ، آدھار لنک کے بغیر KYC کے اصولوں کے مطابق نہ ہونے والے سرمایہ کاری کے لین دین پر پابندیاں لگ سکتی ہیں ۔ یہ واضح ہے کہ سرمایہ کاری کی لین دین اسی صورت میں آسانی سے چلیں گے جب ان دونوں کو ایک دوسرے سے لنک کیا جائیگا ۔ ن