آدی بٹلہ میں درگاہ کی موقوفہ اراضی کے تحفظ کی ضرورت

   

ریاستی وقف بورڈ کمیٹی یا متولی کی نامزدگی کے ذریعہ اراضی کو بچانے کے اقدامات کرے
حیدرآباد۔8۔جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ آدی بٹلہ کے علاقہ میں موجود درگاہ حضرت محبوب سبحانی ؒ کے تحت موجود موقوفہ اراضی کو محفوظ کرنے کے فوری اقدامات کرے بصورت دیگر اس انتہائی قیمتی موقوفہ اراضی کا بھی دیگر قیمتی موقوفہ اراضی کا حشر ہوجائے گا کیونکہ آدی بٹلہ کے علاقہ میں تیزی سے جاری ترقیاتی کام اور ملٹی نیشنل کمپنیوں کے قیام کے نتیجہ میں اس علاقہ کی جائیدادوں کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہونے لگا ہے ۔ درگاہ محبوب سبحانی ؒ جس کا حکومت کے تلنگانہ کے گزٹ میں اندراج ہے اور 16فروری 1989 کو جاری کئے گئے گزٹ میں سیرئیل نمبر 3722اور3723 پر اس درگاہ کے تحت 10 گنٹہ اراضی ہے جو کہ مجموعی اعتبار سے 1210 مربع گز ہے ۔ اس اراضی کے تحفظ کے لئے تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ فوری طور پر اقدامات کرتے ہوئے اس اراضی کے تحفظ کے لئے کمیٹی یا متولی کی نامزدگی کے ذریعہ اراضی کو محفوظ کرنے اور اس پر مسجد تعمیر کرنے کے اقدامات کا آغاز کرتا ہے تو اس انتہائی قیمتی اراضی کے تحفظ کو یقینی بنایا جاسکتا ہے لیکن اگر وقف بورڈ کے اعلیٰ عہدیدارو ںکی جانب سے اس موقوفہ اراضی کی نشاندہی کرتے ہوئے اسے لیت و لعل کا شکار کیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں یہ موقوفہ اراضی بھی جو گزٹ میں درج ہے اس کے بھی این او سی جاری کردیئے جائیں گے اور وقف بورڈ کو اس بات کا علم بھی نہیں ہوگا۔ مقامی عوام کے مطابق 75 سال کے پہانی ریکارڈس کے علاوہ بھو بھارتی پورٹل میں بھی اس موقوفہ اراضی کے اندراج کو یقینی بنانے کے اقدامات کئے گئے ہیں تاکہ اس موقوفہ اراضی کا تحفظ ہوسکے لیکن چند بدنیت افراد اس اراضی پر اپنی نگاہیں مرکوز کئے ہوئے ہیں ۔ اطراف کی کمپنیوں میں خدمات انجام دینے والے مسلم نوجوان ملازمین نے بتایا کہ اس موقوفہ اراضی پر اگر مسجد کی تعمیر کے اقدامات کئے جاتے ہیں اور حکومت اور وقف بورڈ کی جانب سے فوری طور پر پہل کرتے ہوئے 1210 مربع گز اس اراضی کو کمیٹی کی تشکیل یا متولی کی نامزدگی کے ذریعہ حوالہ کرنے کے اقدامات کئے جاتے ہیں تو ایسی صورت میں اطراف کے علاقوں میں موجود مسلم آبادی اور کمپنیو ںمے خدمات انجام دینے والے مسلم ملازمین کو نماز پنجگانہ کی ادائیگی میں سہولت ہوگی۔ تلنگانہ ریاستی وقف بورڈ کو چاہئے کہ وہ فوری طور پر اس اراضی کے تحفظ کے سلسلہ میں اقدامات کرتے ہوئے مقامی مسلمانوں اور نوجوان ملازمین سے مشاورت کے بعد انتظامی کمیٹی یا تولیت کمیٹی کی تشکیل کے ذریعہ مسجد کی تعمیر کے اقدامات کا آغاز کرے تاکہ درگاہ حضرت محبوب سبحانی ؒ کے تحت موجود اس اراضی کے تحفظ کے علاوہ اس اراضی کو استعمال میں لانے کے اقدامات کئے جاسکیں۔3