آدی پورش ہندوتوا کے نام پر تماشہ: سنجے راوت

   

وزیراعظم کو منی پور اور کشمیر جانا چاہیے‘ شیوسینا قائد کا مشورہ

ممبئی : شیوسینا ( ادھو ٹھاکرے) کے رہنما سنجے راوت نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو منی پور اور کشمیر جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کو منی پور کے لوگوں کے ساتھ بات چیت کرنی چاہئے۔ سنجے راوت نے فلم آدی پورش پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ فلم میں ہندوتوا کا تماشا بنایا گیا ہے۔ اپوزیشن کے کمزور ہونے کے سوال پر راجیہ سبھا ایم پی نے کہا کہ حزب اختلاف کے رہنماؤں کی 23 جون کو پٹنہ میں میٹنگ ہو رہی ہے۔میڈیا کی خبر کے مطابق اس میٹنگ میں ادھو ٹھاکرے جائیں گے اور شرد پوار بھی جانے والے ہیں۔ سنجے راوت نے کہا کہ ملک بھر سے لوگ وہاں آئیں گے اور ہر ضروری بات پر تبادلہ خیال ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ’ ہم سب ساتھ ہیں اور رہیں گے۔منیشا کیاندے جو ایک دن پہلے ادھو تھاکرے کی پارٹی چھوڑ کر شندے کیمپ میں شامل ہوئی ہیں ان کو سنجے راوت نے کچرا کہہ کر پکارا۔ راوت نے کہا کہ جانے دو کیا فرق پڑتا ہے؟ انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ وہ کہاں سے آئی‘ کہاں گئی اور کون اسے پارٹی میں لے کر آیا۔ انہوں نے کہا کہ انہیں نہیں معلوم کہ انہیں ایم ایل سی کا عہدہ کس نے دیا، میں ایسے لوگوں کو کچرا کہتا ہوں۔منیشا کیاندے، مہاراشٹرا قانون ساز کونسل کی رکن ہیں جنہوں نے اتوار18 جون کو ادھو کا ساتھ چھوڑ کر شنڈے کی شیو سینا میں شامل ہو گئیں۔ کیاندے نے کہا تھا کہ انہوں نے پارٹی نہیں بدلی ہے، صرف قیادت بدلی ہے اور وہ اصل شیو سینا میں ہیں جو بالا صاحب نے قائم کی تھی۔ کیاندے نے ادھو ٹھاکرے گروپ پر خواتین سے پیسے لینے کا بھی الزام لگایا۔