!آذربائیجانی علاقہ میں 28 سال بعد اذان

,

   

باکو : آذربائیجان میں ناگورنو۔ کاراباخ خطہ کے شہر شوشا میں تقریباً 3 دہے بعد گزشتہ روز اذان کی گونج سنائی دی۔ سوشیل میڈیا پر دستیاب فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ آذربائیجانی فوجی شوشا کی تاریخی یوخاری گوہر آغا مسجد میں اذان دے رہا ہے۔ شہر شوشا میں آرمینیائی فورسیس نے 8 مئی 1992ء کو قبضہ کرلیا تھا۔ فوجی اعتبار سے اس شہر کا محل وقوع اہمیت کا حامل ہے۔ یہ خطے کے دارالحکومت کے 10 کیلومیٹر جنوب میں واقع ہے اور آرمینیائی خطے سے جوڑتا ہے۔ آذربائیجانی فورسیس نے 10 نومبر کو سیز فائر پر دستخط کے ساتھ ہی شوشا پر اپنا کنٹرول دوبارہ حاصل کرلیا جو بلاشبہ بڑی کامیابی ہے۔ آرمینیائی مقبوضہ ناگورنو۔ کاراباخ خطے کے تعلق سے جاری لڑائی میں باکو حکومت کی یہ اہم کامیابی ہے۔ صدر آذربائیجان الہام علی یوف نے 8 نومبر کو ہی اعلان کردیا تھا کہ شوشا کو آرمینیائی قبضہ سے آزاد کرالیا گیا ہے۔ علی یوف نے ملٹری یونیفارم میں قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 28 سال بعد شوشا میں اذان سنائی دے گی۔ ’’ہم نے دُنیا پر واضح کردیا کہ ناگورنو ۔ کاراباخ تاریخی آذربائیجانی سرزمین ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ کامیابی کی طرف ہمارا پیشرفت جاری رہے گی۔ اگر آرمینیائی قیادت ہمارے مطالبات پر مثبت ردعمل ظاہر نہیں کرتی ہے تو ہم آخر تک جدوجہد کریں گے اور لڑیں گے ۔دونوں ملکوں میں 1994ء سے فوجی کشیدگی ہے۔