وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ٹرمپ کی موجودگی میں معاہدہ پر دستخط
واشنگٹن، 9 اگست (یو این آئی) آذربائیجان اور آرمینیا کے قائدین نے دہائیوں پر محیط تنازعہ ختم کرنے کے مقصد سے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ان دونوں ملکوں نے وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی موجودگی میں یہ معاہدہ کیا ہے ۔ میڈیاکے مطابق آذربائیجان کے صدر الہام علییف اور آرمینیا کے وزیرِاعظم نیکول پشینیان نے جمعہ کو ایک دوسرے سے ہاتھ ملایاجس کے بعدامریکی صدر نے اس کو ایک تاریخی موقع قرار دیا۔صدر ٹرمپ نے کہا کہ یہ ایک طویل انتظار کے بعد ممکن ہوا ہے جس سے ایک بار پھر دونوں ممالک کے درمیان نقل و حمل کے اہم راستے کھل جائیں گے اور خطے میں امریکی اثر و رسوخ بڑھے گا۔آذربائیجان اور آرمینیانے 1980 اور 1990 کی دہائی میں ناگورنو کاراباخ کے معاملے پرجنگ لڑی تھی۔ناگورنو کاراباخ آذربائیجان کا علاقہ ہے جہاں آرمینیائی نسل کے لوگوں کی اکثریت آباد ہے ۔جمعہ کے روز ٹرمپ نے کہا کہ آرمینیا اور آذربائیجان نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ہمیشہ کیلئے لڑائی بند کر دیں گے اور سفر، کاروبار اور سفارتی تعلقات بحال کریں گے ۔الہام علییف نے کہا کہ آج ہم قفقاز میں امن قائم کر رہے ہیں، ہم نے کئی سال جنگوں، قبضوں اور خونریزی میں ضائع کردیے۔ پشینیان نے اس معاہدے کو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک اہم سنگِ میل قرار دیا۔معاہدے کے تحت، امریکہ ایک بڑا ٹرانزٹ کوریڈور بنانے میں بھی مدد کرے گا جس کا نام ٹرمپ روٹ فار انٹرنیشنل پیس اینڈ پراسپیرٹی رکھا جائے گا۔ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے دونوں ممالک کے ساتھ توانائی اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں تجارتی تعلقات بڑھانے کیلئے دوطرفہ معاہدے پر بھی دستخط کیے ہیں۔یہ اجلاس اس بات کی بھی علامت ہے کہ روس کے مقابلے میں امریکہ اس خطے میں اپنا اثرو رسوخ بڑھا رہا ہے ۔ ایک صدی سے زیادہ عرصے تک کریملن اس خطے میں طاقت اور امن کے مظہرکے طور پر ثالث کا کردار ادا کرتا رہا ہے ۔
آرمینیا اور آذربائیجان کی ٹرمپ کیلئے امن نوبل انعام کی تجویز
واشنگٹن ۔ 9 اگست (یو این آئی) آرمینیا کے وزیر اعظم اور آذربائیجان کے صدر نے بھی ڈونالڈ ٹرمپ کو امن نوبل انعام دینے کی تجویز پیش کی ہے ۔ تفصیلات کے مطابق عالمی سطح پر پڑوسی ممالک کے درمیان جنگیں رکوانے کے لیے امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو امن کا نوبل انعام دیے جانے کی تجاویز بڑھتی جا رہی ہیں، اب ان ممالک میں آرمینیا اور آذربائیجان بھی شامل ہو گئے ہیں، تاہم دوسری طرف اسرائیل کے ہاتھوں غزہ میں 60 ہزار فلسطینیوں کا قتل امریکہ اور ٹرمپ کی امن پالیسی پر بڑا سوال ہے ۔ وزیر اعظم آرمینیا نے کہا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ امن نوبل انعام کے حق دار ہیں، آج کے دن محفوظ اور پرامن مستقبل کی بنیاد پڑی ہے ، امریکی صدر کی کوششوں کی وجہ سے امن معاہدہ ممکن ہوا، امریکہ کے ساتھ مل کر امن اور خوش حالی کے لیے کام کریں گے ، میں ٹرمپ کو گیم چینجنگ ڈیل کرانے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔ آذربائیجان کے صدر نے کہا کہ ٹرمپ کو امن نوبل انعام دینے کے لیے نوبل کمیٹی کو خط لکھیں گے ، وہ نوبل کے اصل حق دار ہیں، انھوں نے گزشتہ 6 ماہ میں امن کے لیے معجزے کیے ہیں، صدر آذربائیجان نے کہا میں امریکی صدر ٹرمپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ پابندیاں ہٹا دیں، اب دوطرفہ تجارت اور دیگر شعبوں میں تعاون کا بہترین موقع ہے ، ہمارے عوام آج کا دن اور ٹرمپ کا کردار یاد رکھیں گے ۔ صدر آذربائیجان نے مزید کہا آذربائیجان اور آرمینیا نے جنگ میں بہت سال ضائع کیے ، اس میں صرف تباہی ہوئی، اب دونوں ذمہ داری کے ساتھ آگے بڑھیں گے ، کوشش ہوگی کہ ہم آئندہ نسلوں کو پرامن مستقبل دیں۔