بغاوت کی کوششوں کے خلاف انتباہ، فوج کی جانب سے استعفیٰ کا مطالبہ
یریوان :آرمینیا کے وزیراعظم نکول پشنیان نے فوج کی بغاوت کی کوشش کے پیشِ نظر فوج کے سربراہ کو برطرف کردیا۔نگورنو کاراباخ ریجن میں آرمینیا حکام کی تازہ جھڑپوں کے بعد وزیراعظم نے آرمینی فوج کی بغاوت کی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آرمینیا میں فوجی بغاوت کی کوشش کو وہ مسترد کرتے ہیں۔ خیال رہے کہ گزشتہ دنوںآرمینیا میں وزیر اعظم نکول پشنیان کے خلاف ہزاروں افراد نے ریلی نکالی تھی اور ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔ وزیراعظم نے آج کسی بھی فوجی بغاوت کی کوششوں کے خلاف آج سخت انتباہ دیا ہے ۔ آذبائیجان اور رسمی آرمینیائی فوج کے درمیان نگورنوکاراباخ کے مسئلہ پر گذشتہ 6 ہفتوں سے تنازعہ جاری ہے۔ وزیراعظم نے جمعرات کو ملک کے دارالحکومت یریوان میں اپنے حامیوں کو جمع ہونے کی ہدایت دی اور انہوں نے فیس بک پر قوم سے راست خطاب کیا۔ انہوں نے فوجی سربراہ کو برطرف کردیا اور اعلان کیا کہ متبادل کا جلد ہی اعلان کیا جائے گا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں یہ بھی کہا کہ اس بحران پر دستوری طریقہ سے قابو پایا جائے گا۔ وزیراعظم کا کہنا ہیکہ اس وقت سب سے اہم اقتدار کو عوام کے ہاتھ میں رکھنا ہے کیونکہ ان کا خیال ہیکہ جو کچھ ہورہا ہے وہ فوجی بغاوت کی کوشش ہے۔ یہ واضح نہیں ہوسکا ہیکہ وزیراعظم سے استعفیٰ کے مطالبہ پر فوج طاقت کا استعمال کرے گی یا نہیں کرے گی یا وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ صرف لفظی ہے۔ کریملین نے آرمینیا کے موجودہ سیاسی حالات اور بڑھتے ہوئے تناؤ پر تشویش کا اظہار کیا۔ کریملین کے ترجمان نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے فریقین کو دستورکے ڈھانچہ میں پرامن طریقہ سے اپنے اختلافات کو دور کرنا چاہئے۔ آرمینیا میں ماسکو کا فوجی اڈہ ہے جو روس کا حلیف ہے۔
