آر ایس ایس ، تلنگانہ کے مسلمانوں کو قریب کرنے کوشاں

   

مسلم راشٹریہ منچ کے ذریعہ منڈلوں تک رسائی ، آر ایس ایس کے نظریات کا فروغ
حیدرآباد۔22۔جون(سیاست نیوز) آر ایس ایس تلنگانہ کے مسلمانو ںکو قریب کرنے کے لئے مسلم راشٹریہ منچ کے ذریعہ ریاست کے تمام منڈلوں تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ مسلم راشٹریہ منچ نے جاریہ سال کے اختتام تک ریاست میں 10ہزار نئے اراکین بنانے کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی تلنگانہ میں پارٹی کے استحکام کے لئے کوشاں ہے اور بی جے پی کی مدد کرنے والوں میں آر ایس ایس اور سنگھ پریوار سے وابستہ بیشتر تنظیموں کی جانب سے پارٹی کو مستحکم بنانے اور نظریہ سازی کے اقدامات کئے جا رہے ہیں جن میں مسلم راشٹریہ منچ بھی اب متحرک ہوچکا ہے ۔ آر ایس ایس کی محاذی تنظیم کی جانب سے جو حکمت عملی اختیار کی گئی ہے اس کے ذریعہ یہ تاثر دیا جا رہاہے کہ ریاست تلنگانہ ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں مسلم راشٹریہ منچ مسلمانوں کے معاشی‘ سماجی اور تعلیمی مسائل کی یکسوئی کے سلسلہ میں اقدامات کو یقینی بنائے گا ۔ ذرائع کے مطابق مسلم راشٹریہ منچ سربراہ اندریش کمار کے حکومت میں اثر و رسوخ سے متاثر ہوتے ہوئے وہ لوگ اس تنظیم سے قربت اختیار کررہے ہیں جن کے مسائل برسوں سے حل طلب ہیں اور اس تنظیم کے ذمہ داروں کی جانب سے نام نہاد دانشوروں کو یہ تاثر دیا جا رہاہے کہ برسراقتدار جماعت سے قربت اختیار کرتے ہوئے ان کامو ںکو پائے تکمیل کو پہنچایا جاسکتا ہے جو عرصۂ دراز سے حل طلب ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے مسلمانوں کو نظرانداز کئے جانے کے معاملہ میں بھی اب مسلم راشٹریہ منچ کے ذمہ داروں نے مداخلت کا فیصلہ کیا ہے اور کہا جار ہاہے جو امور حل طلب ہیں ان کے حل کے لئے مرکز سے نمائندگی کی جائے گی ۔ بتایاجاتا ہے کہ مسلم راشٹریہ منچ کے کارکن اور قائدین اضلاع میں معصوم مسلمانوں کو یہ تاثر دے رہے ہیں کہ مسلم راشٹریہ منچ مسائل کے حل اور ان کی یکسوئی کو یقینی بنانے کی قوت رکھتا ہے اسی لئے اس منچ سے وابستگی مسلمانوں کے لئے فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی اور سنگھ نے مسلم راشٹریہ منچ کو جو نشانہ دیا ہے اسے مشن 2024 کا نام دیا گیا ہے اور اس مشن کے تحت جاریہ سال کے اختتام تک ریاست تلنگانہ کے تمام منڈلوں میں مسلم راشٹریہ منچ کے یونٹ قائم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے اور اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ملت اسلامیہ میں موجود چند ضمیر فروش افراد کے علاوہ مسلمانوں کی طرح نظر آنے والے کئی باریش بھی شامل ہیں جو کہ آر ایس ایس کی اس محاذی تنظیم کو مسلمانوں کے درمیان پہنچانے کی کوشش کر رہے ہیں اوربھاری رقومات خرچ کرتے ہوئے برقعہ پوش خواتین کے اجلاس منعقد کرتے ہوئے یہ تاثر دینے کی کوشش کر رہے ہیں کہ مسلم خواتین مسلم راشٹریہ منچ کی رکنیت حاصل کر رہی ہیں۔شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے اضلاع میں بھی اس تنظیم کے ایجنٹ مذہبی ناموں والی تنظیموں کے بیانر تلے اجلاس منعقد کرتے ہوئے آر ایس ایس کے نظریات کو فروغ دے رہے ہیں اور مسلم راشٹریہ منچ کے لئے راہیں ہموار کی جا رہی ہیں۔م