ریاست قانون سے چلتی ہے، مذہب سے نہیں‘آر ایس ایس سربراہ کا بیان
نئی دہلی ۔21؍ڈسمبر( ایجنسیز) آر ایس ایس کے سربراہ موہن بھاگوت نے ہندوتوا اور سیکولرزم پر دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ریاست قانون سے چلتی ہے، مذہب سے نہیں۔ ان سے پوچھا گیا تھا کہ سیکولرزم کے دائرے میں رہتے ہوئے ہندوؤں کا تحفظ کیسے کیا جا سکتا ہے؟ اور ہندوتوا کی بنیاد پر نوجوانوں کی تربیت کیسے کی جائے؟ اس پر بھاگوت نے صاف لفظوں میں کہا کہ ریاست قانون سے چلتی ہے، مذہب سے نہیں۔ انہوں نے ہندوتوا کو رسومات سے الگ کرتے ہوئے نوجوانوں کو یہ پیغام دیا کہ صرف مندر جانا ہی ہندو ہونا نہیں ہے بلکہ آپ کا رویہ اور کردار ہی آپ کا اصل دھرم ہے۔راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سرسنگھ چالک ڈاکٹر موہن بھاگوت نے کہا ہے کہ ملک کی ترقی کے لیے سماج کو منظم کرنا ضروری ہے۔ آج آر ایس ایس کی 100 ویں سالگرہ کے موقع پر کولکتہ کے سائنس سٹی میں ایک پروگرام میں حصہ لیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ہندو سماج کو منظم کرنے کی ضرورت ہے۔موہن بھاگوت نے سیکولرزم کو لے کر پائے جانے والے عام ابہام کو دور کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیکولرازم کوئی مغربی تصور نہیں جو زبردستی مسلط کیا گیا ہو بلکہ یہ حکومت چلانے کا ایک طریقہ ہے۔ بھاگوت نے کہا کہ سیکولرازم حکومت کی ایک پالیسی ہے۔
