آر ایس ایس کے اشاروں پر بی جے پی کا ڈانس

   

کانگریس اقلیتوں کے حقوق و مفادات کی محافظ ، چیف منسٹر ریونت ریڈی سے بات چیت
محمد ریاض احمد
حیدرآباد ۔ 10 ۔ مئی : وزیراعظم نریندر مودی کب تک جھوٹ کا سہارا لیں گے وہ کوئی ناقابل تسخیر طاقت نہیں ہیں اس ملک میں شریمتی اندرا گاندھی جیسی با اثر و طاقتور لیڈر کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تو مودی کیا چیز ہے ۔ مودی آر ایس ایس کے اشاروں میں ناچ رہے ہیں اور آر ایس باالفاظ دیگر سنگھ پریوار اپنے ایجنڈہ پر بی جے پی حکومت کے ذریعہ عمل کروارہی ہے لیکن عوام اب بی جے پی اور مودی سے اُکتا گئے ہیں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ عوام یہ جان چکے ہیں کہ یہ عام انتخابات ملک اور عوام کے مستقبل کیلئے انتہائی اہم ہیں اور بی جے پی آر ایس ایس کے ایجنڈہ پر مکمل عمل کیلئے ہر حال میں اقتدار برقرار رکھنے کی خواہاں ہے ۔ ملک کا دستور اور درج فہرست طبقات و قبائل و او بی سیز کو دئیے جارہے تحفظات اس کے نشانہ پر ہے ۔ اس طرح وہ ملک میں یکساں سیول کوڈ نافذ کر کے سنگھ پریوار کے ایجنڈہ پر مکمل عمل آوری کرنے کی خواہاں ہے ۔ ایسے میں ہندوستان ، ہندوستان کے دستور اور جمہوریت و سیکولرازم کو بچانے کے خواہاں عوام کو بی جے پی کے خلاف اور کانگریس کے حق میں ووٹ دینا ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار چیف منسٹر ریونت ریڈی نے روزنامہ سیاست اور سیاست ٹی وی سے خصوصی بات چیت میں کیا ۔ مسٹر ریونت ریڈی نے جو مسلسل انتخابی مہم میں مصروف ہیں بتایا کہ وہ کانگریس لیڈر راہول گاندھی کو عہدہ وزارت عظمیٰ پر فائز دیکھنا چاہتے ہیں کیوں کہ اس ملک اور عوام کیلئے گاندھی خاندان نے جو قربانیاں دی ہیں آر ایس ایس اور بی جے پی قائدین ان قربانیوں کا تصور بھی نہیں کرسکتے ۔ مسٹر ریونت ریڈی کے مطابق بی جے پی ملک کے پسماندہ طبقات کو تحفظات کو ختم کرنے کی خواہاں ہے لیکن اس کی یہ خواہش اسے لے ڈوبے گی ۔ چیف منسٹر نے وزیراعظم مودی پر یہ بھی الزام عائد کیا کہ وہ صرف ایک ریاست گجرات کے حق میں دکھائی دیتے ہیں ۔ جس کا ثبوت یہ ہے کہ کئی ملٹی نیشنل کمپنیوں بشمول ایلون مسک کی ٹیسلا نے تلنگانہ میں اپنے پراجکٹس قائم کرنے کی خواہاں تھی لیکن مودی نے کمپنی پر دباؤ ڈالتے ہوئے سرمایہ کاری گجرات منتقل کردی ۔ مودی کھلے طور پر شمال اور جنوب میں امتیاز برت رہے ، جنوبی ہند کی ریاستوں سے انہوں نے سوتیلا پن کا سلوک روا رکھا ہے ۔ حالانکہ ملک کی معیشت کے استحکام میں جنوبی ہند کی ریاستوں کا اہم کردار ہے ۔ مودی حکومت اپنے آقاوں کے اشاروں پر ذات پات پر مبنی مردم شماری سے نہ صرف گریز کررہی ہے بلکہ جن ریاستوں نے ذات پات پر مبنی مردم شماری کا منصوبہ تیار کیا ہے ان ریاستوں کی حکومتوں کو نشانہ بنا رہی ہے ۔ خاص طور پر مختلف ترقیاتی پراجکٹس کے معاملہ میں ان ریاستوں کو نظر انداز کررہی ہے لیکن ایک بات ضرور ہے کہ مودی حکومت کی اس طرح کی پالیسیاں و پروگرامس مرکز میں اس کے اقتدار کے خاتمہ کا باعث بنیں گی ۔ جس کا اندازہ مودی جی اور امیت بھائی کو ہوگیا ہے ۔ مودی یہ بھول گئے ہیں کہ بحیثیت وزیراعظم وہ ملک کے ریاستی چیف منسٹروں کے بڑے بھائی ہیں لیکن انہوں نے اپنا فرض فراموش کردیا ۔ مسٹر ریونت ریڈی کے مطابق بی جے پی آر ایس ایس کی ایما پر دستور اور تحفظات ختم کرنے بے چین ہیں ۔ اسی وجہ سے وہ اب کی بار 400 پار کا نعرہ لگا رہی تھی لیکن جیسے ہی پہلے مرحلہ کی رائے دہی ہوئی بی جے پی اور آر ایس ایس کو اندازہ ہوگیا کہ اس کی کشتی ڈوبنے والی ہے عوام جان چکے ہیں کہ مودی اور بی جے پی نے ہندو مسلم ، ہندو مسلم اور مندر مسجد ، مندر مسجد کرتے ہوئے ان کا استحصال کیا۔ انہیں بے وقوف بنایا ۔ ایک سوال کے جواب میں چیف منسٹر تلنگانہ نے بتایا کہ مودی اور امیت شاہ اب یہ کہنے لگے ہیں کہ دستور تبدیل کرنے اور تحفظات ختم کرنے اس کا کوئی ارادہ نہیں ہے جب کہ انہوں ( ریونت ریڈی ) نے ببانگ دہل اس معاملہ میں پورے ثبوت اور شواہد پیش کرتے ہوئے بی جے پی کے ناپاک ارادوں و عزائم کو بے نقاب کیا ہے ۔ اس سلسلہ میں ریونت ریڈی نے بی جے پی لیڈروں و مرکزی وزیر کے بیانات کے حوالے دئیے ۔ ان کا کہنا تھا کہ 2017 میں اننت کمار ہیگڈے
( باقی سلسلہ صفحہ 2 پر )