تیجسوی یادو کے ایجنڈے اور مہاگٹھ بندھن پر بی جے پی لیڈر امیت مالویہ کی شدید تنقید
نئی دہلی، 30 جون (آئی اے این ایس)۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے پیر کے روز بہار میں راشٹریہ جنتا دل۔کانگریس کی قیادت والے مہاگٹھ بندھن پر شدید حملہ کرتے ہوئے الزام عائدکیا کہ وہ آئندہ اسمبلی انتخابات سے قبل ریاست کو آئین کے بجائے شریعت سے چلانے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ بی جے پی کے قومی انفارمیشن اینڈ ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ کے انچارج امیت مالویہ نے کہا کہ سابق بہار وزیر اعلیٰ لالو پرساد یادو اور ان کے بیٹے تیجسوی یادو نے اسمبلی انتخابات کے لیے ایک نیا نعرہ دیا ہے: مجھے ووٹ دو اور جو چاہو لوٹ لو۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شیئر کردہ ایک پیغام میں مالویہ نے کہا تیجسوی یادو کی گاندھی میدان ریلی کا اصل ایجنڈا اب سامنے آ گیا ہے۔ اسٹیج سے اب بابا صاحب امبیڈکرکے آئین کی بات نہیں ہو رہی، بلکہ شریعت اور شریعتی قوانین کی بات ہو رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہاکیا تیجسوی اور راہول گاندھی بہارکو آئین کے بجائے شریعت سے چلانا چاہتے ہیں؟ 2025 میں عوام اس خطرناک تقسیم کی سیاست کا جواب دیں گے۔ بہار آئین سے چلے گا، شریعت سے نہیں۔ بی جے پی لیڈر نے ایک کارٹون اسٹریپ بھی ٹیگ کی، جس میں مبینہ طور پر تیجسوی یادوکو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ اگر آر جے ڈی۔کانگریس اتحاد کی حکومت بنتی ہے تو وہ پارلیمنٹ ہاؤس، دہلی ایرپورٹ اور پٹنہ کے گووندپورہ گاؤں کی ملکیت وقف بورڈ کو سونپ دیں گے۔ مالویہ کے ایکس پوسٹ میں تیجسوی یادو کی ریلی کا ایک ویڈیو کلپ بھی شامل تھا، جس میں ایک مقرر کو شریعت سے وابستہ تنظیموں کی اپیل پرگاندھی میدان بھرنے پر شرکاء کو مبارکباد دیتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ وقف بچاؤ – آئین بچاوکانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے تیجسوی یادو نے اتوارکو بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ وہ بہار میں غریبوں، پسماندہ طبقات، دلتوں، انتہائی پسماندہ طبقات، قبائلیوں اور اقلیتوں کے رائے دہی کے حقوق چھیننے کی سازش کررہی ہے۔ امیت مالویہ کے اس تازہ حملے کے ساتھ ہی بی جے پی کے قومی ترجمان سدھانشو تریویدی نے بھی اپوزیشن پر الزام لگایا کہ جب کانگریس حکومت میں تھی تو انہوں نے پچھلے دروازے سے شریعتی قوانین نافذ کرنے کی کوشش کی تھی۔ یاد رہے کہ بہارکے 7.89 کروڑ رجسٹرڈ ووٹرز رواں سال نومبر سے دسمبر کے درمیان 243 رکنی نئی اسمبلی کے انتخاب کیلئے ووٹ ڈالیں گے۔