آر ٹی اے دفاتر میں سلاٹ بک ہونے پر ہی داخلے کی اجازت

   

بے شمار شکایتوں کے بعد ایجنٹس کے داخلے پر پابندی ، دفاتر کے باب الداخلہ پر عملہ متعین
حیدرآباد ۔ 8 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز) : آر ٹی اے دفاتر میں ایجنٹس کی بڑھتی ہوئی من مانی اور چند آر ٹی اے عہدیداروں کی ایجنٹس سے خفیہ تال میل کے بعد رشوت ستانی کے واقعات میں بے حد اضافہ ہوگیا ہے ۔ آن لائن میں سلاٹ بک کراکر آر ٹی اے آفس پہونچنے والے عام افراد کا کوئی پرسان حال ہی نہیں تھا یا انہیں مختلف مسائل سے دوچار ہونا پڑ رہا تھا ۔ وہیں ایجنٹس کی خدمات حاصل کرنے پر سارے کام آسانی سے ہوجانے کی شکایتیں عام ہوگئی تھیں ۔ عوامی شکایتوں کے بعد اے سی بی عہدیداروں نے شہر حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے مختلف آر ٹی اے دفاتر پر اچانک ایک ساتھ دھاوا کیا اور بے قاعدگیوں کے الزامات کا جائزہ بھی لیا ۔ جس کے بعد محکمہ ٹرانسپورٹ کے اعلیٰ عہدیداروں نے ایجنٹس کے آر ٹی اے دفاتر میں داخلوں کو روک دیا ہے ۔ بغیر ٹسٹ کے ’ لرننگ لائسنس ‘ جاری کرنے کے بھی الزامات عائد ہوئے تھے ۔ جس کا اعلیٰ عہدیداروں نے سخت نوٹ لیا ہے ۔ ایجنٹس کو آر ٹی اے دفاتر میں داخل نہ ہونے کا حکم دیا گیا ہے ۔ شہر حیدرآباد کے ہر آر ٹی اے دفتر کے باب الداخلہ پر آر ٹی اے کے 4 عملہ کو ٹھہراتے ہوئے سلاٹ بک رہنے والے افراد کو ہی دفاتر کے اندر داخل ہونے کی اجازت دی جارہی ہے ۔ اس کے علاوہ عہدیداروں لرننگ لائسنس کے ٹسٹ کے مراکز پر سی سی کیمروں کی کارکردگی پر بھی سخت نگرانی رکھی جارہی ہے ۔ روزانہ لرننگ لائسنس کے لیے کتنے افراد آر ٹی اے دفاتر سے رجوع ہورہے ہیں کس طرح سرٹیفیکٹس جاری کئے جارہے ہیں اس معاملے میں ایم وی آئی عہدیداروں سے بھی اعلیٰ عہدیداروں نے معلومات حاصل کی ہیں ۔ ساتھ ہی لرننگ لائسنس کے لیے بھی ٹسٹ کو لازمی قرار دیتے ہوئے ٹسٹ میں کوالیفائی ہونے پر ہی لرننگ لائسنس جاری کرنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں ۔ اس عمل میں غفلت اور لاپرواہی سے کام کرنے والے عہدیداروں کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کرنے کا انتباہ دیا گیا ہے ۔۔ 2