آر ٹی سی ایمپلائز کو ہنوز تنخواہیں حاصل نہیں ہوئی

   

لاک ڈاؤن اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ سے آمدنی گھٹ گئی ، 120 کروڑ روپئے کی ضرورت
حیدرآباد :۔ تلنگانہ کے آر ٹی سی ملازمین کو آج تک بھی تنخواہیں حاصل نہیں ہوئی ہیں ۔ تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 120 کروڑ روپئے کی عدم دستیابی پر آر ٹی سی انتظامیہ کی جانب سے ملازمین کو تنخواہیں ادا نہیں کیا گیا ہے جس سے آر ٹی سی ملازمین بہت زیادہ پریشان ہیں ۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے آر ٹی سی کی خدمات پہلے صبح 6 تا 10 بجے تھی بعد ازاں صبح 6 تا دوپہر ایک بجے تک آر ٹی سی کی بسیں چلائی جارہی ہیں ۔ جس سے آر ٹی سی کی آمدنی بڑے پیمانے پر گھٹ گئی ہے ۔ اس کے علاوہ ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ جس سے اخراجات میں اضافہ ہونے کے ساتھ نقصانات میں اضافہ ہوگیا ہے جس کی وجہ سے بنک سے حاصل ہونے والے قرض پر آر ٹی سی انتظامیہ کا انحصار ہوگیا ہے ۔ حال ہی میں حکومت نے آر ٹی سی کو قرض حاصل کرنے کے لیے ایک ہزار کروڑ روپئے کی ضمانت دی ہے ۔ ایک بنک کی جانب سے قرض کے لیے آر ٹی سی کی درخواست کو قبول کیا ہے ۔ تاہم ماضی میں حاصل کردہ 190 کروڑ روپئے قرض بقایا جات کی وجہ قرض ادا نہ کرنے والوں کی فہرست میں آر ٹی سی کا شمار ہوا ہے ۔ جس کی وجہ سے قرض کے حصول میں دشواریاں پیش آرہی ہیں ۔ بقایا جات کی ادائیگی کے عمل کا آغاز ہونے سے قرض حاصل ہونے کی راہ ہموار ہوئی ہے ۔ دو دن قبل بنک کے بورڈ کا اجلاس منعقد ہوا ہے ۔ قرض جاری کرنے کی قرار داد منظور ہونے کا علم ہوا ہے ۔ قرض حاصل ہونے تک ایمپلائز کی تنخواہیں جاری ہونے کی امید نہیں ہے ۔ حکومت کی جانب سے اس مرتبہ مالی امداد جاری کرنے کے بجائے قرض کی ضمانت دینے سے یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے ۔ آئندہ ایک دو دن میں آر ٹی سی کو 1000 کروڑ روپئے قرض حاصل ہونے کا امکان ہے ۔ جس کے بعد ایمپلائز کو تنخواہیں ادا کی جائیں گی ۔۔