آر ٹی سی بحران کے حل کیلئے کے ٹی آر اور کویتا مداخلت کریں

   

کانگریس ترجمان نرنجن کا مطالبہ، غیر مشروط ڈیوٹی پر واپسی ناگزیر
حیدرآباد ۔ 26 ۔ نومبر (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کے ترجمان جی نرنجن نے کے ٹی آر اور کویتا سے مطالبہ کیا کہ وہ آر ٹی سی بحران کی یکسوئی کے سلسلہ میں مداخلت کریں اور اپنے والد کے سی آر کو سمجھائیں تاکہ ہزاروں خاندانوں کا تحفظ ہوسکے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے جی نرنجن نے ہڑتال ختم کرنے کے باوجود ملازمین کو ڈیوٹی پر رجوع کرنے سے انتظامیہ کے انکار پر افسوس کا اظہار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ عوام اور آر ٹی سی ملازمین کے خاندانوں کو درپیش مشکلات کا جائزہ لے کر آر ٹی سی جے اے سی نے ہڑتال کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔ حکومت کو چاہئے تھا کہ وہ ملازمین کو غیر مشروط طور پر رجوع بکار ہونے کا موقع فراہم کرے لیکن حکومت کا رویہ ہٹ دھرمی کا جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر سرکاری ادارہ کے ملازمین کے ساتھ اس طرح کا سلوک کرتے ہوئے خانگی شعبہ کو سکھا رہے ہیں کہ ملازمین کے ساتھ کس طرح کا سلوک کیا جانا چاہئے ۔ اگر کوئی اپنے حق کیلئے آواز اٹھاتا ہے تو اس سے کس طرح نمٹا جائے کے سی آر خانگی اداروں کو سکھا رہے ہیں۔ نرنجن نے کہا کہ آر ٹی سی کے مینجنگ ڈائرکٹر کی جانب سے ملازمین سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل مضحکہ خیز ہے کیونکہ گزشتہ دو ماہ سے ملازمین تنخواہوں سے محرومی کے سبب معاشی بحران کا شکار ہوچکے ہیں۔ کے ٹی آر اور کویتا نے عوامی جلسوں میں اعلان کیا تھا کہ ان کے والد کے سی آر انسانی ہمدردی کا غیر معمولی جذبہ رکھتے ہیں اور وہ کسی کی تکلیف کو برداشت نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کے ٹی آر اور کویتا سے سوال کیا کہ وہ آر ٹی سی بحران پر خاموش کیوں ہیں۔ 48,000 خاندانوں کے تین لاکھ سے زائد افراد خاندان سڑک پر آچکے ہیں۔ انہوں نے چیف منسٹر سے اپیل کی کہ وہ اپوزیشن جماعتوں اور آر ٹی سی جے اے سی قائدین پر اپنا غصہ ملازمین پر نہ نکالیں۔ ملازمین اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں لہذا چیف منسٹر کو انسانی بنیادوں پر مسئلہ کی یکسوئی کرنی چاہئے ۔