آر ٹی سی ملازمین نے 9 فروری سے ہڑتال کی نوٹس دی

   

21 مطالبات کی یکسوئی کی مانگ،مینجنگ ڈائرکٹر سجنار کو جے اے سی کی نوٹس
حیدرآباد ۔27۔جنوری (سیاست نیوز) تلنگانہ آر ٹی سی ملازمین کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے حکومت کو ہڑتال کی نوٹس دی ہے۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے نوٹس میں کہا کہ اگر 9 فروری تک ان کے دیرینہ مطالبات کی یکسوئی نہیں کی گئی تو 9 فروری سے ہڑتال کا آغاز ہوگا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی زیر قیادت آر ٹی سی کی مختلف یونینوں کی جانب سے یہ نوٹس دی گئی ہے کہ جس میں حکومت کے تیقنات پر عمل آوری کی مانگ کی گئی۔ آر ٹی سی کو حکومت میں ضم کرنے، دو پی آر سی پر عمل آوری ، پی ایف اور دیگر بینیفٹ کے تحت 2700 کروڑ کی اجرائی جیسے اہم مطالبات شامل ہیں۔ جے اے سی قائدین کا کہنا ہے کہ کانگریس پارٹی نے انتخابی منشور میں آر ٹی سی ملازمین سے جو وعدے کئے تھے، ان پر عمل نہیں کیا گیا۔ الیکٹرک بسوں کی خریدی اور انہیں چلانے کی ذمہ داری خانگی کمپنیوں کے حوالے کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنے طور پر الیکٹرک بسیں خریدنی چاہئے۔ کانگریس حکومت نے ٹریڈ یونین کے انتخابات منعقد نہیں کئے۔ یونینوں کو ختم کرتے ہوئے ملازمین کے مسائل میں اضافہ کیا گیا۔ بس بھون کے روبرو آر ٹی سی تنظیموں کے قائدین بڑی تعداد میں جمع ہوئے اور عہدیداروں کو ہڑتال کی نوٹس حوالے کی۔ اس موقع پر پولیس کے وسیع انتظامات کئے گئے تھے۔ آر ٹی سی جے اے سی کے قائدین نے مینجنگ ڈائرکٹر سجنار کو ہڑتال کی نوٹس حوالے کی اور 9 فروری تک کی مہلت دی۔ جے اے سی نے جملہ 21 مطالبات کی فہرست منسلک کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت کو برسر اقتدار آئے 14 ماہ گزر گئے لیکن آر ٹی سی ملازمین کی بھلائی پر توجہ نہیں دی گئی۔ اسی دوران وزیر ٹرانسپورٹ پونم پربھاکر نے آر ٹی سی جے اے سی کی ہڑتال کی نوٹس پر عہدیداروں کے ساتھ تبادلہ خیال کیا۔1