آر ٹی سی ملازمین کی خودکشی کو طبعی موت قرار دینے کی کوشش

   

کانگریس ترجمان نظام الدین کا الزام، کے سی آر کسانوں کی خودکشی پر خاموش تماشائی

حیدرآباد ۔ 15 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی کے ترجمان سید نظام الدین نے الزام عائد کیا کہ حکومت آر ٹی سی ملازمین کی خودکشی کو طبعی موت قرار دینے کی کوشش کر رہی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے نظام الدین نے حیدرآباد میں آر ٹی سی کنڈیکٹر سریندر گوڑ کی خودکشی کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی ایماء پر پولیس نے خودکشی کے ایف آئی آر کو تبدیل کرتے ہوئے بیماری اور شخصی وجوہات کے سبب خودکشی ظاہر کرنے کی کوشش کی ۔ ایف آئی آر میں تبدیلی کی کوششوں کی اطلاع ملنے پر نظام الدین نے سریندر کی قیامگاہ پہنچ کر پسماندگان سے ملاقات کی ۔ انہوں نے کہا کہ ہڑتال کی شدت کم کرنے کیلئے مقامی پولیس نے ایف آئی آر میں بیماری کو خودکشی کی وجہ ظاہر کرنے کی کوشش کی تھی۔ ان کی مداخلت کے بعد ایف آئی آر کو درست کیا گیا اور ارکان خاندان کا یہ بیان شامل کیا گیا کہ سریندر نے غیر قانونی برطرفی سے معاشی مسائل اور ذہنی تناؤ کے سبب خودکشی کی ہے۔ کانگریس ترجمان نے کہا کہ کسانوںکی خودکشی کے واقعات پر ٹی آر ایس حکومت نے یہی طریقہ کار اختیار کیا اور حکومت کے خلاف ناراضگی کم کرنے کے لئے شخصی وجوہات کو خودکشی کا سبب قرار دیا ۔ گزشتہ پانچ برسوں میں 4000 سے زائد کسانوں نے خودکشی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مقامی پولیس کو حکومت کی جانب سے ہدایت دی گئی کہ وہ خودکشی کا ایف آئی آر درج نہ کریں یا پھر ایف آئی آر میں شخصی وجوہات اور بیماری کو وجہ بتائیں۔ فصلوں کو نقصان اور معاشی مسائل کا کسی بھی ایف آئی آر میں تذکرہ نہیں کیا گیا ۔ نظام الدین نے کہا کہ مسائل کی یکسوئی میں ناکام حکومت گھٹیا طریقوں سے خودکو بچانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر نے کسانوں اور طلبہ کی خودکشی کے واقعات پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا اور اب آر ٹی سی ملازمین کی خودکشی پر بھی خاموش ہیں۔ انہوں نے آر ٹی سی ملازمین سے خودکشی نہ کرنے کی اپیل کی اور کہا کہ خودکشی مسائل کا حل نہیں ہے ۔ نظام الدین نے کہا کہ انصاف کیلئے لڑائی طویل ہوسکتی ہے لیکن کامیابی ضرور ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر اور ٹی آر ایس قائدین کو چھوڑ کر سارے ملک کی تائید آر ٹی سی ملازمین کے ساتھ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 6 برسوں میں حکومت نے خانگی ٹراویل اور ٹور آپریٹرس کو نظرانداز کیا لیکن آر ٹی سی ہڑتال کے پیش نظر اب انہیں شامل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت خانگی ٹور آپریٹرس کے مسائل حل کرنے میں ناکام رہی تو وہ بھی ہڑتال کریں گے ۔ نظام الدین نے کہا کہ حقوق کے لئے جدوجہد کرنا بلیک میلنگ کی تاریخ میں نہیں آتا۔ کے سی آر کو چاہئے کہ وہ ہڑتالی ملازمین کے ساتھ راست بات چیت کرے۔ انہوں نے کہا کہ غرور اور تکبر کے نتیجہ میں چیف منسٹر کا دماغ منجمد ہوچکا ہے۔ جب تک کے سی آر کے رویہ میں تبدیلی نہیں آتی ، اس وقت تک مسائل حل ہوں گے اور نہ تلنگانہ ترقی کی سمت گامزن ہوگا۔