محبوب نگر میں مسافرین سے زائد کرایہ کی وصولی ، ڈپوز میں جمع رقومات میں الٹ پھیر
محبوب نگر /15 اکٹوبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) 10 روز سے جاری آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال سے جہاں عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ دوسری طرف ہڑتال کی آڑ میں زبردست لوٹ مار جاری ہے ۔ بسوں کی اصل آمدنی کو چھپاتے ہوئے آمدنی کو کم بتایا جارہا ہے ۔ خانگی ڈرایئورس اور کنڈکٹرس جو رقم ڈپو میں جمع کروا رہے ہیں رجسٹرڈ میں اس سے بھی کم رقم درج کی جارہی ہے ۔ باقی رقم کہاں جارہی ہے متعلقہ عہدیدار ہی جانتے ہیں ۔ محبوب نگر ریجن کے تقریباً ڈپوز کی یہی حالت ہے ۔ متحدہ ضلع کے 9 بس ڈپوز میں 3915 ملازمین ہیں جن میں 1415 ڈرائیورس اور 1697 کنڈاکٹرس ہیں ۔ جبکہ دیگر عملہ 830 کا ہے مذکورہ بالا تمام ملازمین ہڑتال میں ہیں ۔ متحدہ ضلع کے ڈپوز میں 300 ڈرائیورز اور 380 کنڈکٹرس سے عارضی معاہدہ کے ذریعہ کام لیا جارہا ہے ۔ جبکہ ریجن کی یومیہ آمدنی 85 لاکھ تا ایک کروڑ ہے ۔ ہڑتال کی وجہ سے موجودہ آمدنی 10 تا 20 لاکھ ہی عہدیداروں کو بتائی جارہی ہے ۔ لیکن آمدنی سے کہیں زیادہ ہونے کی اطلاعات ہیں ۔ اعلی عہدیداروں کی چیکنگ نہ ہونے اور ہڑتال کی وجہ سے آر ٹی سی کی آمدنی بری طرح متاثر ہو رہی ہے ۔ حکومت نے تمام ڈپوز کی بسوں کو شیڈول کے مطابق چلانے کی ہدایت دی ہے اور اعلی عہدیداروں کو پابند کیا ہے کہ ڈپوز کے عملہ کو بروقت ٹکٹس فراہم کئے جائیں ۔ عوام کو بڑی شکایت ہے کہ محبوب نگر ریجنل میں کوئی بھی بس وقت پر نہیں چل رہی ہے ۔ کلواکرتی ڈپو کو چھوڑ کر دیگر ڈپوز میں مسافرین سے کرایہ تو لیا جارہا ہے لیکن ٹکٹ نہیں دیا جارہا ہے ۔ آر ٹی سی کی یومیہ آمدنی کو روزآنہ ڈپو میں جمع کرنے کا طریقہ ہے لیکن اب ایسا نہیں ہو رہا ہے ۔ آر ٹی سی بسوں میں فنی خرابیوں کو دور کرنے کیلئے آر ٹی سی میکانک موجود نہیں ہے ۔ خانگی میکانکوں سے کام لیا جارہا ہے ۔ تمام ڈپوز میں ڈیزل کا اسٹاک ختم ہوتا جارہا ہے ۔ موجودہ 62 ہزار لیٹر ڈیزل صرف 2 یا 3 دن کام آسکتا ہے ۔ گذشتہ 10 دنوں سے ڈیزل بند ہے خانگی بسوں کے مالکین ڈیزل باہر سے حاصل کر رہے ہیں ۔ ہڑتال کے آغاز ہے 240 آر ٹی سی اور 152 خانگی بسیں چلائی جاریہ ہیں ۔ خانگی بسوں کے مالکین آمدنی اپنے پاس ہی جمع کر رہے ہیں جس سے آر ٹی سی کو بھاری نقصان ہو رہا ہے اور کرایوں میں من مانی کی اطلاعات ہیں ۔ 2 روز قبل ناگرکرنول سے کولاپور جانے والی بس عارضی اسٹاف سے چلائی گئی زیادہ کرایہ طلب کرنے پر مسافرین نے زائد کرایہ ادا کرنے سے انکار کردیا ڈرائیور کنڈکٹر نے مسافرین کو پداکوتہ پلی پراتار کربس واپس ناگرکرنول پہونچا دی اور مسافرین کو شدید تکلیف کا سامنا کرنا پڑا ۔ 12 اکٹوبر ہفتہ کو بھی اسی نوعیت کا ایک اور واقعہ پیش آیا محبوب نگر سے آر ٹی سی بس حیدرآباد کیلئے روانہ ہوئی عارضی اسٹاف کی خدمات کے ساتھ یہ بس کرنول سے محبوب نگر واپس ہوئی 450 کیلومیٹر کا فاصلہ طئے ہوا ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق جملہ رقم 18500 وصول ہوئی عراضی اسٹاف نہ یہ رقم ڈپو میں جمع کروائی لیکن رجسٹر میں صرف 4800 ہی درج ہے ان واقعات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ عوام کو لوٹا جارہا ہے اور آر ٹی سی کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے ۔ آر ٹی سی کے مستقل ڈرائیورس کی جگہ عارضی ڈرائیورز غیر محفوظ ڈرائنگ کر رہے ہیں جس سے عوام میں عدم تحفظ اور خوف کا احساس ہے ۔ زائد کرائے کئی کئی گھنٹے بسوں کا انتظار غیر محفوظ سفر سے عوام عاجز ہوگئے ہیں ۔ حکومت اور منتخبہ عوامی نمائندوں سے عوام کا مطالبہ ہے کہ فوری مستقل حل نکالا جائے ۔