21 اکتوبر کو پرگتی بھون کے گھیراؤ کی دھمکی، چیف منسٹر کے پاس انسان سے زیادہ کتے کی اہمیت، ریونت ریڈی اور محمد علی شبیر کی پریس کانفرنس
حیدرآباد ۔ 15 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے آر ٹی سی ملازمین کے مسائل کے حل کے لئے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو 19 اکتوبر کی مہلت دی ہے۔ پارٹی نے کہا کہ اگر 19 اکتوبر تک ہڑتالی ملازمین کے مسائل حل نہیں کئے گئے تو کانگریس پارٹی 21 اکتوبر کو پرگتی بھون کا گھیراؤ کرے گی۔ پردیش کانگریس کے ورکنگ پریسیڈنٹ اور رکن پارلیمنٹ اے ریونت ریڈی ، سابق وزیر محمد علی شبیر اور سابق ڈپٹی چیف منسٹر دامودر راج نرسمہا نے آج مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کے سی آر کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ قائدین نے کہا کہ چیف منسٹر اور ریاستی وزراء کے اشتعال انگیز بیانات کے نتیجہ میں آر ٹی سی ملازمین خودکشی کر رہے ہیں ۔ کے سی آر گزشتہ 11 دن سے جاری ہڑتال کا حل تلاش کرنے میں ناکام ہوچکے ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر کو عام آدمی سے زیادہ پرگتی بھون کے کتے سے ہمدردی ہے۔ پرگتی بھون میں کتے کی موت پر خاتون ویٹرنری ڈاکٹر کے خلاف سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔ جن دفعات کو ایف آئی آر میں شامل کیا گیا ، اس میں پانچ سال قید کی گنجائش ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کتے کی موت پر ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا لیکن وزراء اشتعال انگیز بیانات کے سبب آر ٹی سی ملازمین کی خودکشی پر آج تک کسی کے خلاف کارروائی نہیں کی گئی ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ ریاستی وزراء ای دیاکر راؤ اور ٹی سرینواس یادو کے خلاف سیکشن 306 کے تحت مقدمہ درج کیا جانا چاہئے ۔ انہوں نے آر ٹی سی ملازمین کی خودکشی کو سرکاری قتل سے تعبیر کیا۔ سابق وزیر محمد علی شبیر نے الزام عائد کیا کہ ٹی آر ایس قائدین ہڑتال کے بارے میں متضاد اور الجھن پیدا کرنے والے بیانات دے رہے ہیں۔ ایک طرف چیف منسٹر 48,000 سے زائد ملازمین کی برطرفی اور کارپوریشن سے ان کی لاتعلقی کا اظہار کر رہے ہیں تو دوسری طرف ٹی آر ایس کے وزراء اور سکریٹری جنرل کے کیشو راؤ آر ٹی سی ورکرس کو مذاکرات کے لئے اپیل کر رہے ہیں۔ اگر چیف منسٹر درست ہیں تو پھر وزراء اور قائدین کیوں بات چیت کے لئے ہڑتالی ملازمین سے اپیل کر رہے ہیں۔ محمد علی شبیر نے چیف منسٹر اور ٹی آر ایس قائدین سے مطالبہ کیا کہ وہ متضاد بیانات سے گریز کریں جس سے عوام بالخصوص آر ٹی سی ملازمین میں الجھن پیدا ہورہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر کیشو راؤ نے حکومت اور ملازمین کے درمیان مصالحت کار کا رول ادا کرنے کی کوشش کی لیکن چیف منسٹر کے پاس ان کی رسائی نہیں ہے اور کے سی آر اس مسئلہ پر کسی سے بات کرنے تیار نہیں۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت ہزاروں آر ٹی سی ملازمین کی زندگیوں سے کھلواڑ کر رہی ہے۔ جو لوگ موٹر سیکل چلانے کی اہلیت نہیں رکھتے ، انہیں آر ٹی سی بسیں چلانے کی ذمہ داری دی گئیں جس کے سبب حادثات میں اضافہ ہوا ہے ۔ ریاست کے مختلف علاقوں میں ناتجربہ کار ڈرائیورس کے سبب حادثات میں 15 افراد زخمی ہوگئے ۔ چیف منسٹر نے ناتجربہ کار ڈرائیورس کے ذریعہ ریاست کی تمام سڑکوں کو حادثات سے پرخطر بنادیا ہے۔ کانگریس پہلے دن سے آر ٹی سی ملازمین کی تائید کر رہی ہے۔ اتم کمار ریڈی حضور نگر میں پارٹی کی انتخابی مہم میں مصروف ہیں۔ محمد علی شبیر نے 19 اکتوبر کے تلنگانہ بند کی تائید کا اعلان کیا اور عوام سے اپیل کی کہ وہ بھی بند کی تائید کریں۔ آر ٹی سی ملازمین جنہوں نے تلنگانہ کے لئے قربانیاں دی ہیں ، کے سی آر انہیں فراموش کرچکے ہیں ۔ سابق ڈپٹی چیف منسٹر دامودر راج نرسمہا نے کہا کہ تلنگانہ بدترین آمریت کے دور سے گزر رہا ہے۔ انہوں نے اس معاملہ میں مرکز سے مداخلت کی اپیل کی اور امید ظاہر کی کہ ریاستی گورنر ٹی سوندرا راجن جو دہلی کے دورہ پر ہیں، ہڑتال کی صورتحال سے مرکز کو واقف کرائیں گے۔