خواتین کی آر ٹی سی میں سفر کو ترجیح، میٹرو ٹرین میں ایک دن میں 20 ہزار مسافرین کی کمی
حیدرآباد۔/10 ڈسمبر، ( سیاست نیوز) ریونت ریڈی حکومت کی جانب سے مہا لکشمی اسکیم کے تحت آر ٹی سی بسوں میں خواتین کو مفت سفر کی سہولت فراہم کرنے پر خواتین میں غیر معمولی جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ اطلاعات کے مطابق حیدرآباد اور اضلاع میں کل سے آر ٹی سی بسوں میں خواتین کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوچکا ہے اور حیدرآباد کے حدود میں پہلے دن تقریباً 4 لاکھ سے زائد خواتین نے اس سہولت سے استفادہ کیا۔ حکومت نے آر ٹی سی کی آرڈنری، ایکسپریس کے علاوہ اضلاع میں پلے ویلگو بسوں میں مفت سفر کی سہولت فراہم کی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ خواتین اور لڑکیوں کو مفت سفر سے سرپرستوں کے مالیاتی بوجھ میں کمی آئے گی کیونکہ طالبات کو بس پاس کیلئے رقم خرچ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔ دوسری طرف آٹو ڈرائیورس کو اس اسکیم سے بھاری نقصان کا اندیشہ ہے۔ شہر کے آٹو ڈرائیورس نے حکومت کی اسکیم کی مخالفت کرتے ہوئے آٹو ڈرائیورس کیلئے امدادی اسکیم متعارف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ بسوں میں مفت سفر کی سہولت کے نتیجہ میں خواتین بسوں میں سفر کو ترجیح دے رہے ہیں۔ آٹو ڈرائیورس کا کہنا ہے کہ روزانہ ایک ہزار روپئے کی کمائی کرنے والوں کو 500 روپئے بھی نہیں مل رہے ہیں اور اس رقم میں آٹو مالک کو روزانہ کا کرایہ ادا کرنا پڑتا ہے۔ تلنگانہ کے مختلف اضلاع سے مہاتما گاندھی بس اسٹیشن، جوبلی بس اسٹیشن، اوپل، ایل بی نگر اور الوال کے علاوہ دیگر علاقوں سے روزانہ تقریباً دیڑھ لاکھ افراد سفر کرتے ہیں جن میں خواتین کی تعداد 40 تا 50 ہزار ہوتی ہے۔ مفت سفر کی سہولت کے نتیجہ میں آر ٹی سی کو مالیاتی خسارہ کا اندیشہ ہے۔ حکومت نے خسارہ کی پابجائی کا وعدہ کیا ہے۔ چھوٹے کاروباری خواتین جو دوسرے مقامات پہنچ کر کاروبار کرتے ہیں انہیں قابل لحاظ بچت کرایہ میں ہورہی ہے۔ دوسری طرف حیدرآباد میٹرو ٹرین میں مسافرین کی تعداد میں کمی پر حکام نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ مہا لکشمی اسکیم کے آغاز کے پہلے دن 20 ہزار مسافرین کی کمی