لاک ڈاؤن سے پریشان حال عوام پر اضافی بوجھ، فیصلے سے دستبرداری کیلئے کانگریس کا مطالبہ
حیدرآباد ۔ 29 مارچ (سیاست نیوز) کانگریس پارٹی نے آر ٹی سی کرایوں اور برقی شرحوں میں اضافے کی مخالفت کرتے ہوئے اسے غریب اور متوسط طبقات پر اضافی بوجھ سے تعبیر کیا ہے۔ حیدرآباد سٹی کانگریس کمیٹی مائناریٹیز ڈپارٹمنٹ کے صدر نشین سمیر ولی اللہ نے کہا کہ آر ٹی سی حکام مسافرین پر اضافی بوجھ عائد کرنے کے لئے تکنیکی الفاظ کا استعمال کررہے ہیں۔ 10 دن قبل جب کرایوں میں اضافہ کیا گیا تو عوام سے کہا گیا کہ بس کرایوںکو موثر بنایا جارہا ہے۔ اس مرتبہ آر ٹی سی میں ٹیکس کے نام پر کرائے میں اضافہ کردیا۔ انہوں نے اضافی کرایوں سے فوری دستبرداری کا مطالبہ کیا۔ سمیر ولی اللہ نے کہا کہ اصطلاحات بدلنے سے حقیقت تبدیل نہیں ہوتی۔ آر ٹی سی کا یہ فیصلہ عام آدمی پر زبردست بوجھ کا باعث بن سکتا ہے۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے نومبر 2019 میں آر ٹی سی کی 55 دن کی ہڑتال ختم کرنے کے لئے جو وعدے کئے تھے ان میں ایک بھی پورا نہیں کیا گیا۔ کارپوریشن کو مناسب بجٹ جاری نہیں کیا گیا جس کے نتیجہ میں کارپوریشن خسارے سے دوچار ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں کارپوریشن کی بقاء مشکل دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے آر ٹی سی کو سربراہ کئے جانے والے پٹرول اور ڈیزل پر ویاٹ سے استثنیٰ کا مطالبہ کیا تاکہ نقصانات کو کم کیا جاسکے۔ سمیر ولی اللہ نے گھریلو اور صنعتی صارفین کے لئے برقی شرحوں میں اضافے کی مخالفت کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے لاک ڈاؤن مدت کے برقی بلز معاف کرنے کے لئے طویل مہم چلائی تھی۔ عوام کو برقی بلز میں راحت دینے کے بجائے حکومت نے شرحوں میں اضافے کا غیر منصفانہ فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے سے غریب اور متوسط طبقات بری طرح متاثر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں جاری کئے گئے برقی بلز سے سماج کا ہر طبقہ متاثر ہوا ہے۔ سمیر ولی اللہ نے برقی شرحوں اور آر ٹی سی کرایوں میں اضافے کے فیصلے کو واپس لینے کا مطالبہ کیا۔ ر