اضافہ کا خواتین پر کوئی اثر نہیں ، بسوں میں نشستیں محفوظ کرنے مرد مسافرین کا مطالبہ
حیدرآباد ۔ 7 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : گریٹر حیدرآباد میں پیر سے آر ٹی سی بسوں کے کرایوں میں اضافہ پر عمل آوری کا آغاز ہوگیا ہے ۔ جس سے عوام پر روزانہ 2.4 کروڑ روپئے کا اضافی مالی بوجھ عائد ہورہا ہے ۔ آر ٹی سی انتظامیہ کے اس فیصلے پر عوام میں سخت ناراضگی پائی جاتی ہے ۔ آر ٹی سی کے اعداد و شمار کے مطابق شہر میں تقریبا 25 لاکھ افراد آر ٹی سی بسوں میں سفر کرتے ہیں ۔ ان میں 16 لاکھ سے زیادہ خواتین اور 9 لاکھ مرد مسافرین شامل ہیں ۔ شہر کے 25 ڈپوز سے 3100 بسیں چلائی جارہی ہیں ۔ ان میں 265 الکٹرک بسیں ہیں ۔ جاریہ سال کے اواخر تک مزید 275 الکٹرک بسیں دستیاب ہوں گی ۔ آر ٹی سی بس شرحوں میں اضافہ کے بعد مہدی پٹنم سے سکندرآباد تک سفر کرنے کے لیے پہلے 25 روپئے کے اخراجات تھے ۔ اب اس میں 10 روپئے اضافہ کے ساتھ 35 روپئے ہوگئے ہیں ۔ اس طرح میاں پور تا امیر پیٹ تک سفر کرنے پر پہلے 60 روپئے ہوتے تھے اب اضافہ کے بعد 70 روپئے ہورہے ہیں ۔ میٹرو ڈیلکس ، ای میٹرو اے سی بسوں میں پہلے تین اسٹیجس تک 5 روپئے ، چوتھے اسٹیج سے 10 روپئے وصول کئے جارہے ہیں ۔ اس سے آر ٹی سی کو یومیہ 2.4 کروڑ روپئے کی آمدنی ہوگی ۔ واضح رہے کہ آرڈینری بسوں میں کم از کم 15 روپئے اور زیادہ سے زیادہ 50 روپئے تک چارجس وصول کئے جارہے ہیں ۔ میٹرو ایکسپریس بسوں میں کم از کم 15 روپئے اور زیادہ سے زیادہ 60 روپئے تک چارجس وصول کئے جارہے ہیں ۔ ای میٹرو ایکسپریس ، میٹرو ڈیلکس میں کم از کم 15 روپئے اور زیادہ سے زیادہ 70 روپئے وصول کئے جارہے ہیں ۔ ای میٹرو اے سی بسوں میں کم از کم 20 روپئے اور زیادہ سے زیادہ 90 روپئے چارجس وصول کئے جارہے ہیں ۔ ان میں مختلف اقسام کے بس پاسیس کے ساتھ 2.7 لاکھ مسافرین سفر کررہے ہیں ۔ مرد مسافرین نے بسوں کے کرایوں میں اضافہ پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ حکومت کی جانب سے خواتین کو آر ٹی سی بسوں میں مفت سفر کرنے کی سہولت فراہم کی گئی ہے ۔ مرد مسافرین کو مفت نہیں تو کم از کم رعایتی ٹکٹ کی سہولت فراہم کرنا چاہئے تھا ۔ مکمل چارجس ادا کرنے کے باوجود بسوں میں بیٹھنے کے لیے نشست بھی دستیاب نہیں ہورہی ہے ۔ مردوں کی نشستوں پر بھی مفت سفر کرنے والی خواتین کا قبضہ ہورہا ہے ۔ جس طرح پہلے بسوں میں خواتین کے لیے نشستیں محفوظ ہوا کرتی تھی اب مردوں کے لیے بھی نشستیں محفوظ کرنے کا وقت آگیا ہے ۔۔ 2