آر ٹی سی کی جانب سے اخراجات میں کمی کیلئے اقدامات

   

بس اسٹانڈس کی پبلک پرائیوٹ پارٹنر شپ اسکیم کے تحت تعمیر کرنے کارپوریشن کا فیصلہ

حیدرآباد ۔ 22جنوری ( سیاست نیوز) تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ( ٹی ایس آر ٹی سی ) کی جانب سے اخراجات میں کمی کی کوشش کی جارہی ہے اور اس مناسبت سے بس اسٹانڈس کی تعمیر ذاتی بجٹ سے کرنے کے بجائے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ ( پی پی پی ) سسٹم کے تحت کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سے پہلے تین کاموں کو پائلٹ پراجکٹ کی طرح شروع کیا ہے اور یہ پراجکٹ کامیاب ہونے پر ریاستی سطح پر دیگر تعمیراتی پراجکٹس شروع کئے جائیں گے ۔ دراصل بینکوں سے قرض حاصل کر کے معہ سود قرضوں کی ادائیگی ٹی ایس آر ٹی سی کیلئے بیحد مشکل ہورہا ہے جو کہ ادارہ کے حق میں کافی نقصان دہ ثابت ہورہا ہے ۔ لہذا قرضے حاصل کئے بغیر بس اسٹانڈس کی تعمیر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ اسکیم کے تحت کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ قارئین کو اس بات کا علم ہے کہ گولی گوڑہ کا تاریخی بس اسٹانڈ منہدم کردیا گیا ہے جہاں 1.1ایکڑ اراضی دستیاب ہے اور اگر اس کے بازو واقع اراضی کو بھی لے لیا جائے تو جملہ 4.5ایکڑ اراضی دستیاب رہے گی ۔ علاوہ ازیں سکندرآباد میں جوبلی بس اسٹانڈ سے متصل 3.3 ایکڑ اراضی دستیاب ہے جبکہ بس بھون کے بازو مزید 9ایکڑ اراضی واقع ہے اور ماضی قریب میں آر ٹی سی نے فیصلہ کیا تھا کہ گولی گوڑہ اور جوبلی بس اسٹانڈ کے پاس بھاری سٹی بس ٹرمنلس اور بس بھون کے پاس خالی اراضی پر کمرشیل کامپلکس تعمیر کئے جائیں گے ۔ مگر بجٹ نہ ہونے کی وجہ سے ان تینوں پراجکٹس کو پی پی پی سسٹم کے تحت تعمیر کرنے پر غور کیا جارہا ہے ۔ واضح ہو کہ حالیہ دنوں میں ایک کمپنی نے اترپردیش میں 25 سرکاری بس اسٹانڈس پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ سسٹم کے تحت کی ہے ۔ لہذا ٹی ایس آر ٹی سی نے ریاست میں اس سسٹم پر عمل آوری کا فیصلہ کیا ہے اور اسی مناسبت سے آر ٹی سی افسران جاریہ ماہ کے اواخر میں اس سسٹم کا جائزہ لینے کیلئے اترپردیش روانہ ہورہے ہیں ۔ آر ٹی سی کی جانب سے بس اسٹانڈس تعمیر کرنے والی کمپنیز کو اراضی 33برس تک لیز پر دی جائے گی اور ساتھ ہی 33برس تک کمپنی ہی بس اسٹانڈ کی دیکھ بھال کرے گی ۔