آر ٹی سی کے ملین مارچ کو بی جے پی کی تائید

   

جے اے سی قائدین کی لکشمن سے ملاقات، مرکز سے مداخلت کی اپیل
حیدرآباد ۔ 6 ۔ نومبر (سیاست نیوز) بی جے پی نے 9 نومبر کو آر ٹی سی جے اے سی کی جانب سے ٹینک بنڈ پر ملین مارچ احتجاجی پروگرام کی تائید کا اعلان کیا ہے۔ جے اے سی کے کنوینر اشواتما ریڈی نے آج دیگر قائدین کے ہمراہ بی جے پی کے ریاستی صدر ڈاکٹر لکشمن سے ملاقات کی اور آر ٹی سی ہڑتال پر تبادلہ خیال کیا ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے آر ٹی سی جے اے سی کے قائد اشواتما ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر کی دھمکیوں اور ریاستی وزراء کی جانب سے ملازمین کو ترغیب دیئے جانے کے باوجود 300 ملازمین ڈیوٹی پر رجوع نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ جن افراد نے ڈیوٹی پر حاضر ہونے کا فیصلہ کیا ، انہ یں ابھی تک ڈیوٹی الاٹ نہیں کی گئی ۔ اشواتما ریڈی نے آر ٹی سی ملازمین سے کہا کہ وہ خوفزدہ نہ ہوں کیونکہ آر ٹی سی کو خان گیانے کے لئے مرکزی حکومت کی اجازت ضرور ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئے قانون کے مطابق حکومت کوئی بھی فیصلہ مسلمہ یونینوں کی منظوری کے بغیر نہیں کرسکتی۔ اشواتما ریڈی نے کہا کہ انہوں نے مذاکرات سے اتفاق کیا تھا لیکن حکومت کی جانب سے کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا گیا۔

اندرون دو یوم این جی اوز کے قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے آر ٹی سی ہڑتال کی تائید میں قلم رکھ دو احتجاج کی اپیل کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور بی جے پی کے کارگزار صدر جے پی نڈا سے آر ٹی سی جے اے سی کے نمائندوں نے ملاقات کرتے ہوئے مسائل سے واقف کرایا ۔ گزشتہ 33 دنوں سے ہڑتال جاری ہے لیکن حکومت کا رویہ افسوسناک ہے۔ آر ٹی سی جے اے سی نے مسائل کے حل کیلئے مرکز سے مداخلت کی اپیل کی ۔ اشواتما ریڈی نے کہا کہ کے سی آر کی من مانی نہیں چل سکتی۔ عدالت میں مق دمہ زیر دوران ہیں اور حکومت کو عدالت کے احکامات کی کوئی پرواہ نہیں ہیں۔ آر ٹی سی جے اے سی کے کوکنوینر راجی ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر کی لاکھ کوششوں کے باوجود ملازمین متحد ہیں۔ ٹی آر ایس کے ارکان اسمبلی ، ارکان پارلیمنٹ اور ضلع پر یشد صدور نشین سے ملاقات کرتے ہوئے ملازمین کے مسائل سے واقف کرایا گیا لیکن وہ حکومت سے نمائندگی کیلئے تیار نہیں ہیں۔ اسی دوران صدر ریاستی بی جے پی ڈاکٹر لکشمن نے کہا کہ تلنگانہ میں نظم و نسق کا بحران پیدا ہوچکا ہے۔ بی جے پی 9 نومبر کے ملین مارچ کی تائید کرتی ہے۔ انہو نے کہا کہ حکومت کو ہڑتال کے خاتمہ سے کوئی دلچسپی نہیں ہے اور موجودہ صورتحال کیلئے کے سی آر ذمہ دار ہیں۔ چیف منسٹر کا رویہ آر ٹی سی کو خانگیانے کے ذریعہ اثاثہ جات قریبی افراد میں منتقل کرنے کی سازش کا حصہ ہے ۔
بزم خواتین کے مقابلے حسن قرات و سیرت النبیؐ کے نتائج