مسافروں سے اضافہ کرایہ وصول کرنے کی شکایت
حیدرآباد ۔ 15 اکٹوبر ( سیاست نیوز) کیابس مالکین آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال کا بیجا فائدہ اٹھارہے ہیں اور مسافرین کی جیبوں پر دن دھاڑے ڈاکہ ڈال رہے ہیں ۔ وینکٹیش نامی مسافر نے بتایا کہ میں روزآنہ امیرپیٹ سے چنتل کیلئے بذریعہ کیاب سفر کرتا ہوں اور مجھے 185 ۔ 210روپئے ادا کرنا پڑتا تھا مگر اب آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال کی وجہ سے کیاب والے 390 روپئے وصول کررہے ہیں ۔ گووردھن نامی ایک مسافر نے بتایا کہ میں جے بی ایس سے کوکٹ پلی جانے کیلئے کیاب حاصل کیا اور دوران سفر ایک بڑا حادثہ ڈرائیور کو فوری آگاہ کرنے سے ٹل گیا اور میں نے اس بابت ڈرائیور سے سوال کیا تو اس نے بتایا کہ کل رات بھر نیند نہیں ملی ، پیسوں کیلئے ڈیوٹی انجام دینی پڑرہی ہے کیونکہ کیابس مالکین کی جانب سے ہمیں زیادہ سے زیادہ رائیڈس کرنے کا نشانہ مقرر کیا جارہا ہے ۔ واضح ہو کہ اکثر مسافرین اپنی منزل مقصود تک پہنچنے کیلئے کیابس کا استعمال کرتے ہیں اور آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال کی وجہ سے بسوں کی تعداد میں شدید کمی ہے اور مسافرین مجبوراً پرائیوٹ کیابس کا سہارا لے رہے ہیں اور اس ہڑتال کو ڈھال بناتے ہوئے کیابس مالکین من مانی چارجس وصول کررہے ہیں اور ساتھ ہی کیاب ڈرائیورس کو روزانہ 15 گھنٹے ڈیوٹی انجام دینے پر مجبور کررہے ہیں اور ماہانہ کروڑہا روپیوں کی آمدنی حاصل کرتے ہوئے ایک جانب مسافرین کو لوٹ رہے ہیں تو دوسری جانب ڈرائیورس کو دن میں تارے دکھارہے ہیں ۔ واضح ہو کہ روزانہ شہر کی سڑکوں پر چلنے والے کیابس کی تعداد ایک لاکھ تک ہے اور سڑکوں پر گھومنے والی گاڑیاں بھی کمرشیل گاڑیوں کے تحت ہی آتی ہیں ۔ موٹر وہیکل ایکٹ کے تحت ڈرائیورس کیلئے ہر حال میں کام کے اوقات پر عمل آوری کرنا ہے اور ڈرائیورس کو آرام کے ساتھ ساتھ زیارہ سے زیادہ صرف 10گھنٹے ہی کام کرنا ہے اور ان دس گھنٹوں میں بھی دو گھنٹے آرام تو 8گھنٹے کام کرنا ہے ۔ مگر کیابس کمپنیز ڈرائیورس کو انسنٹیوز کے نام پر لالچ دے رہی ہیں اور ڈرائیورس کو روزانہ 18-15 گھنٹے ڈیوٹی انجام دینا پڑرہا ہے ۔