ریاست بھر میں بس اسٹینڈس ، ڈپوز اور جنکشنس پر احتجاجی دھرنے ، مظاہرے اور ریالیوں کا پروگرام
اشواتھما ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد۔ 24 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن ایمپلائیز یونین کی مختلف مطالبات کی یکسوئی کیلئے جاری غیرمعینہ مدت کی ہڑتال اتوار کو 51 ویں دن میں داخل ہوگئی۔ اس موقع پر بشمول کئی خواتین احتجاجی ملازمین نے ریاست کے متعدد مقامات پر مظاہروں دھرنوں اور ریالیوں کا اہتمام کیا اور انسانی زنجیرس بنائی گئی۔ تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ٹی ایس آر ٹی سی) ملازمین یونینوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے صدرنشین اشواتھما ریڈی نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وہ ریاست بھر میں پیر کو بس اسٹینڈس، ڈپوز اور اہم جنکشنس پر سلسلہ وار پکٹنگ پروگراموں کے ساتھ اس احتجاج میں مزید شدت پیدا کی جائے گی۔ اشواتھما ریڈی نے احتجاجی ملازمین سے ممنوعیت کا اظہار کیا اور کہا کہ ’’51 دن سے پورے عزم کے ساتھ اس ہڑتال میں حصہ لینے والوں کا ہم شکریہ ادا کرتے ہیں۔ یہ ہڑتال جاری رہے گی‘‘۔ ہڑتالی ملازمین نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے پھر ایک مرتبہ اپیل کی کہ وہ انہیں بات چیت کیلئے مدعو کریں، تلنگانہ آر ٹی سی کے تقریباً 48,000 ملازمین نے جے اے سی کی اپیل پر 5 اکتوبر سے غیرمعینہ مدت کی ہڑتال شروع کی تھی۔ ان کے مطالبات میں آر ٹی سی کا سرکاری محکمہ میں انضمام ، پے ریویژن، مختلف عہدوں پر بھرتی وغیرہ بھی شامل تھا۔