آر ٹی سی ہڑتال میں شدت پیدا کرنے کی حکمت عملی

   

ملازمین کے افرادخاندان کے ساتھ آج دھرنا ‘ ہڑتال کی تائیدکی اپیل
حیدرآباد۔ 20 ؍ اکٹوبر ـ( سیاست نیوز)ریاست تلنگانہ میں گذشتہ 16 یوم سے جاری ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین کی غیر معینہ مدت کی بس ہڑتال کے مسئلہ پر آج تلنگانہ سیاسی جماعتوں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے تلنگانہ آر ٹی سی ملازمین یونینوں پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ساتھ ایک اہم اجلاس منعقد کیا ‘ جس میں کارپوریشن ملازمین کی جاری ہڑتال کے تعلق سے آئندہ کے لائحہ عمل کو قطعیت دینے اور ہڑتال میں مزید شدت پیدا کرنے کے لئے اختیار کی جانے والی حکمت عملی سے متعلق بعض اہم فیصلے کئے گئے ۔ آج کے اجلاس میں مزید ایک مرتبہ آج ہی ملاقات کا وقت دینے کی صورت میں ریاستی گورنر شریمتی ٹملی سائی سوگندرا راجن سے ملاقات کرکے ہڑتال سے پائے جانے والے حالات سے گورنر کو واقف کروا کر فی الفور مداخلت کر کے ریاستی حکومت کو ضروری ہدایات دینے کا مطالبہ کیا جائیگا ۔ علاوہ ازیں ٹی ایس آر ٹی سی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا ایک اور اہم اجلاس 21 اکٹوبر کو ہوگا ۔

اسی دوران اشوادھاما ریڈی کنوینر ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین یونینوں پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پرزور الفاظ میں کہا کہ آر ٹی سی اور اس کے تمام املاک کا تحفظ کرنا ہی اس جاری ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین کی غیر معینہ مدت کی بس ہڑتال کا سب سے اہم مقصد ہے ۔ اشوادھاما ریڈی نے ہڑتالی ملازمین سے ہرگز مایوس و ناامید نہ ہونے اور ہمت اور بلا کسی خوف و خطر جاری ہڑتال میں حصہ لینے کی پرزور اپیل کی اور کہا کہ حکومت ہر لحاظ سے ہڑتالی ملازمین آر ٹی سی کو ڈرانے و گھبرانے کی مکمل کوشش کرے گی ۔ لیکن ہرگز کس طرح بھی خوف زدہ نہ ہونے کی ملازمین سے اپیل کی ۔ٹی ایس آر ٹی سی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کنوینر اشودھاما ریڈی نے مزمید بتایا کہ آج کے منعقدہ اجلاس میں مختلف نوعیت کے احتجاجی لائحہ عمل کو قطعیت دی گئی ہے ۔ اس لائحہ عمل کی روشنی میں کل 21 اکٹوبر کو آر ٹی سی ملازمین کے افراد خاندان کے ساتھ بائیں بازو جماعتوں کے قائدین اپنے افراد خاندان کے ساتھ آر ٹی سی بس ڈپوز کے روبرو احتجاج کرتے ہوئے دھرنا منظم کریں گے ۔ 22 اکٹوبر کو عارضی کنڈاکٹرس اور ڈرائیورس سے ڈیوٹی پر نہ آنے کی اپیل کی جائیگی ۔ 23 اکٹوبر کو ارکان اسمبلی و ریاستی وزراء سے ملاقات کرکے جاری ہڑتال کی بھرپور تائید کرنے کی پرزور اپیل کی جائیگی ۔ 24 ؍ اکٹوبر کو خاتون آر ٹی سی کنڈاکٹرس بھوک ہڑتال شروع کر کے ساتھ میں عام خواتین کو بھی بھوک ہڑتال میں شامل کرلیں گی ۔