ہائی کورٹ میں آج سماعت ،ملازمین بات چیت کیلئے تیار،یونین قائدین کا دعویٰ، مذاکرات چھوڑ کر باہر نکل جانے کا الزام مسترد
حیدرآباد ۔ 27 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز /پی ٹی آئی) ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین کی جاری غیر معینہ مدت کی بس ہڑتال کے مسئلہ پر آج پھر ایک بار چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے متعلقہ عہدیداران محکمہ ٹرانسپورٹ اور آڑ ٹی سی کے ساتھ جائزہ اجلاس پرگتی بھون میں طلب کیا ۔ اس اجلاس میں وزیر ٹرانسپورٹ پی اجئے کمار ، مینجنگ ڈائرکٹر تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (انچارج) سنیل شرما ، ریاستی کمشنر ، محکمہ ٹرانسپورٹ ، سندیپ کمار کے علاوہ دیگر عہدیدار شریک تھے ۔ بتایا جاتا ہے کہ عہدیداروں نے گزشتہ دن ٹی ایس آر ٹی سی ملازمین یونینوں پر مشتمل جوائنٹ ایکشن کمیٹی قائدین کے ساتھ ہوئی بات چیت کی مکمل تفصیلات سے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو واقف کروایا گیا۔ آر ٹی سی میں کرایہ کی بسوں کی تعداد میں اضافہ کرنے سے پہلے مزید نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکومت نے فیصلہ کیا ہے۔ ٹی ایس آر ٹی سی انتظامیہ اور یونینوں کے درمیان مختلف مطالبات پر گزشتہ روز بات چیت کی ناکامی کے ایک دن بعد ہڑتالی ملازمین نے اتوار کو دوبارہ بات چیت کیلئے اپنی آمادگی ظاہر کی ہے۔ ملازمین کے یونین کے لیڈر اشوتما ریڈی نے گزشتہ روز بات چیت کی ناکامی کے لئے آر ٹی سی انتظامیہ کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ مقدمہ کی سماعت سے قبل وہ کسی بھی وقت بات چیت کیلئے تیار ہے۔ اشوتما ریڈی نے پھر ایک مرتبہ کہا ہے کہ ’’کل (پیر کو) عدالت میں سماعت کا وقت شروع ہونے سے قبل ہم کسی بھی وقت بات چیت کیلئے تیار ہیں، حتی کہ آج بھی ہم بات چیت کے لئے تیار تھے … بات چیت میں مصروف ریاستی حکومت کی ٹیم میں آئی ایس افسران بھی شامل ہیں جنہیں یہ غلط معلومات نہیں پھیلانا چاہئے کہ ہم بات چیت کو ادھوری چھوڑ کر چلے گئے تھے‘‘۔
قبل ازیں تلنگانہ ہائی کورٹ نے حکومت اور احتجاجی ملازمین کو ہدایت کی تھی کہ وہ مل بیٹھ کر اس مسئلہ کا حل تلاش کریں اور 28 اکتوبر کو رپورٹ پیش کریں۔ دوسری طرف ہفتہ کو ہوئی بات چیت کے بعد آر ٹی سی کے مینجنگ ڈائرکٹر سنیل شرما نے کہا تھا کہ ملازمین کے 21 مطالبات پر بات چیت کی جائے لیکن ملازمین اپنی تمام شکایات بشمول آر ٹی سی کے حکومت میں انضمام پر بھی بات چیت کرنا چاہتے ہیں جو قابل قبول نہیں ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ یونین قائدین سے درخواست کرتے ہیں کہ 21 مطالبات پر بات چیت کریں لیکن موخر الذکر نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور اپنے یونین قائدین سے بات چیت کے لئے مذاکرات کے مقام سے اٹھ کر باہر چلے گئے۔ انتظامیہ نے 6-30 بجے شام ان قائدین کا انتظار کیا لیکن وہ واپس نہیں آئے لیکن اشوتما ریڈی نے الزام عائد کیا کہ انہیں سیل فونس اندر لانے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔ اس کو بات چیت نہیں کہا جاسکتا۔ اس دوران آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال 23 ویں دن میں داخل ہوگئی جس کے نتیجہ میں مسافرین کو مسلسل دشواریوں کا سامنا ہے۔ آر ٹی سی ملازمین کی تائید میں سی پی آئی کے ریاستی اسسٹنٹ سکریٹری کے سامبا سیوا راؤ کی اپنی پارٹی کے دفتر پر شروع کردہ ہڑتال آج دوسرے دن میں داخل ہوگئی ۔ سامبا سیوا راؤ نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ان کی بھوک ہڑتال ملازمین کے تمام مسائل کی حکومت کی طرف سے خوشگوار یکسوئی تک جاری رہے گی۔