کریم نگر میں چیف منسٹر کا پتلہ نذر آتش ، روزانہ احتجاجی مظاہرے جاری
کریم نگر ۔ 26 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز) : آر ٹی سی ملازمین کی ہڑتال چوتھے دن میں داخل ہوچکی ہے اور اس کے خاتمہ کے کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے ہیں ۔ ملازمین چپ رہنے کو تیار ہے اور نہ حکومت مطالبات ماننے کو تیار ہیں ۔ کریم نگر بس اسٹیشن کے احاطے میں روزانہ آر ٹی سی ملازمین جمع ہورہے ہیں ۔ نعرہ بازی حکومت کے آمرانہ طرز عمل کے خلاف دھرنے اجلاسوں کے انعقاد کا سلسلہ جاری ہے ۔ آر ٹی سی جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے زیر اہتمام اجلاس منعقد کیا گیا جس میں جے اے سی قائدین نے شرکت کی اور چیف منسٹر کے سی آر کے خلاف نعرے بازی کی اور کہا کہ کے سی آر نہ ہی آر ٹی سی ختم ہوئی ہے ، نہ ملازمین کی ہڑتال ختم ہوئی ہے آر ٹی سی ختم ہوگی ۔ تمہارے اعلان کی ہم سخت مذمت کرتے ہیں ۔ ادارہ آر ٹی سی اور آر ٹی سی یونین تمہارے اقتدار میں آنے سے قبل سے ہی ہیں ۔ اس حقیقت سے واقف ہونا چاہئے ۔ تمہارے کہنے سے آر ٹی سی ختم نہیں ہوگی ۔ اس سچائی کو یاد رکھا جائے ۔ آر ٹی سی کو ختم کرنا کسی کے بس کی بات نہیں ۔ تمہیں اس طرح کے بیانات سے باز آجانا ہوگا ۔ اس طرح کے بیانات سے تعلقات بگڑ جائیں گے ۔ بہتر ہوگا کہ ہمارے جائز مطالبات کی فوری یکسوئی کی طرف توجہ دی جائے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ۔ بعد ازاں ون ڈپو کے آگے دھرنا بھی دیا ۔ بعد ازاں ضلع کلکٹر کو تعلیمی اداروں کے منتظمین طلباء یونین نے یادداشت دینے کی تیاری کی تو پولیس کو اس کی اطلاع ملنے پر بھاری تعداد میں پولیس فورس کو بس ڈپو کے آگے متعین کیا جاکر باہر نکلنے نہیں دیا گیا ۔ پولیس نے انتباہ دیا کہ باہر نکلنے پر گرفتار کیا جائے گا ۔ جس پر احتجاجی ملازمین نے دھرنا ختم کیا ۔ اس طرح ضلع کلکٹر کو یادداشت کی حوالگی کو ترک کردیا گیا ۔ سی پی ایم کے زیر قیادت کریم نگر کمان چوراہے پر چیف منسٹر کے علامتی پتلے کو نذر آتش کیا گیا ۔ ایس ایف آئی کارکنوں نے ایس آر آر کالج کے روبرو آر ٹی سی ہڑتال کے سلسلے میں حکومت کے طرز عمل کے خلاف آنکھوں پر سیاہ پٹی باندھ کر دھرنا دیا ۔ ضلع کے 10 ڈپوز کے روبرو جے اے سی کے زیر قیادت احتجاجی ملازمین نے دھرنا دیا ۔ راستہ روک منظم کیا ۔ ضلع بھر میں جے اے سی کے قائدین ، ملازمین دھرنے احتجاجی مظاہرے کرتے رہے ۔ دوسری طرف ضلع بھر میں 674 کرایہ کے اور آر ٹی سی بسوں کو چلانے آر ایم جیون پرساد نے اطلاع دی ہے ۔۔