آر ٹی سی ہڑتال کو ماؤسٹوں سے جوڑنے کی مذمت

   

حیدرآباد کی ترقی سے امیج بہتر ہوگا، پروفیسر کودنڈا رام کا بیان
حیدرآباد ۔ 12 ۔ نومبر (سیاست نیوز) تلنگانہ جنا سمیتی کے صدرنشین پروفیسر کودنڈا رام نے تلنگانہ میں ماؤسٹوں کی موجو دگی سے متعلق حکومت کے موقف پر شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ آر ٹی سی ہڑتال بدنام کرنے کیلئے حکومت ماؤسٹوں سے جوڑنے کی کوشش کر رہی ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کودنڈا رام نے کہا کہ تلنگانہ تشکیل کے بعد ریاستی حکومت نے مرکز کو رپورٹ روانہ کرتے ہوئے اعتراف کیا تھا کہ تلنگانہ ماؤسٹوں سے پاک ہوچکا ہے لیکن اب آر ٹی سی ہڑتال کو ماؤسٹوں کی تائید سے متعلق پولیس عہدیدار بیانات جاری کر رہے ہیں ۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ ماؤسٹوں کے بارے میں کونسا موقف درست ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ہر معاملہ کو لاء اینڈ آرڈر مسئلہ کے طورپر دیکھ رہی ہے۔ حیدرآباد کا برانڈ امیج مزید بہتر بنانے کیلئے حکومت کو چاہئے کہ وہ شہر کی ترقی پر توجہ دے بجائے اس کے کہ آر ٹی سی ہڑتال کو نشانہ بنایا جائے ۔ پروفیسر کودنڈا رام نے کمشنر پولیس انجنی کمار کے اس بیان پر اعتراض جتایا جس میں انہوں نے کہا کہ ہڑتال کے سبب شہر کا امیج متاثر ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں عوام کو حکومت کے خلاف احتجاج کا کوئی موقع نہیں ہے اور پولیس کے ذریعہ جمہوری احتجاج کو کچلنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ پروفیسر وشویشور راؤ ، وینکٹ ریڈی اور دوسروں کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پر وفیسر کودنڈا رام نے چلو ٹینک بنڈ پروگرام کے دوران آر ٹی سی ملازمین اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں پر پولیس حملہ کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ بلا اشتعال لاٹھی چارج کیا گیا جس میں کئی خاتون ملازمین زخمی ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ پروگرام کو ناکام بنانے کیلئے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کی گئی تھی لیکن پولیس کو عوامی جذبہ کے آگے ناکامی ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ آر ٹی سی کا تحفظ کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے اور ہڑتال میں شدت دراصل حکومت کی نا کامی کا ثبوت ہے۔ ایک ماہ سے زائد طویل ہڑتال سے نمٹنے میں حکومت کی ناکامی شرمناک ہے۔ کودنڈا رام نے حکمت سے مطالبہ کیا کہ ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں آر ٹی سی یونین کو مذاکرات کے لئے مدعو کیا جائے۔