آر ٹی سی ہڑتال کے مسئلہ پر کیشو راؤ کو چیف منسٹر سے تلخ تجربہ

,

   

ملاقات کے بغیر فارم ہاؤز روانہ، ہڑتال پر بات چیت کا اختیار نہیں، کیشو راؤ کا موقف تبدیل
ہڑتال سے صورتحال بے قابو ہونے کا ٹی آر ایس ایم پی کو اعتراف

حیدرآباد ۔ 15 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) آر ٹی سی ملازمین کے مسائل پر حکومت سے بات چیت کا اعلان کرنے والے رکن راجیہ سبھا ڈاکٹر کیشو راؤ نے آج اپنا بیان تبدیل کر دیا۔ انہوں نے وضاحت کردی کہ انہیں ملازمین کے مسائل پر بات کا اختیار نہیں ہے ۔ واضح رہے کہ کیشو راؤ نے کل کہا تھا کہ آر ٹی سی کے انضمام کو چھوڑ کر دیگر مسائل پر وہ حکومت سے بات کریں گے ۔ انہوں نے حکومت کو انضمام کے سوا دیگر مسائل پر گفتگو کا مشورہ دیا تھا۔ کیشو راؤ کی پہل پر آر ٹی سی جے اے سی نے مثبت ردعمل کا اظہار کیا تھا ۔ کیشو راؤ بتایا جاتا ہے کہ اس مسئلہ پر چیف منسٹر سے ملاقات کے خواہاں تھے۔ انہیں امید تھی کہ چیف منسٹر ہڑتال کے خاتمہ کیلئے کوئی راستہ تلاش کریں گے ۔ بتایا جاتا ہے کہ کیشو راؤ نے پرگتی بھون پہنچنے کی تیاری کی تاہم پتہ چلا کہ چیف منسٹر فارم ہاؤز روانہ ہوچکے ہیں۔ چیف منسٹر کی روانگی دراصل کیشو راؤ کیلئے پیام تھا کہ انہیں مذاکرات کا اختیار نہیں ہے۔ صورتحال سے الجھن کا شکار کیشو راؤ کو اپنا بیان تبدیل کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے بات چیت کے بارے میں کوئی بات نہیں کہی تھی۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ آر ٹی سی ہڑتال سے دن بہ دن صورتحال قابو سے باہر ہورہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ مسئلہ کے حل کیلئے مصالحت کار کا رول ادا کرنے تیار ہیں لیکن اس سلسلہ میں حکومت سے کوئی اجازت نہیں ملی ۔ میں نے چیف منسٹر سے بات کرنے کی کوشش کی ہے لیکن وہ دستیاب نہیں ہیں۔ انہوں نے ملازمین تنظیموں کو مشورہ دیا کہ وہ اختلافات کے بجائے متحد رہیں۔ مذاکرات حکومت کا مسئلہ ہے، پارٹی کا نہیں۔ انہوں نے ہڑتال کے خاتمہ کیلئے حکومت و ملازمین کے درمیان مذاکرات کی تجویز پیش کی ۔ اگر کچھ بہتر ہوتا ہے تو وہ مصالحت کار کا رول ادا کرنے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے انہیں بات چیت کی اجازت نہیں ہے۔ کیشو راؤ نے کہا کہ اگر حکومت آر ٹی سی کو ضم کرتی ہے تو انہیں اعتراض نہیں ہوگا۔ تاہم انہوں نے اس مطالبہ پر شبہات کا اظہار کیا۔ کیشو راؤ نے کہا کہ یہ ان کی شخصی رائے ہے۔ حکومت کا اس پر کیا موقف ہے، وہ لاعلم ہیں۔