آر ٹی سی ہڑتال کے مقدمہ پر ہائی کورٹ میں آج سماعت

   

چیف منسٹر کا جائزہ اجلاس، حکومت کے موقف پر تبادلہ خیال، متبادل انتظامات پر غور
حیدرآباد۔6نومبر(سیاست نیوز) ہائی کورٹ میں آرٹی سی ہڑتال سے متعلق مقدمہ کی 7نومبرجمعرات کو سماعت کے پیش نظر چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے ریاستی حکومت کے اعلی عہدیداروں کے ہمراہ جائزہ اجلاس منعقد کرتے ہوئے حکومت کے عدالت میں موقف کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا۔ ریاستی حکومت کی جانب سے 5نومبر کی نصف شب تک خدمات سے رجوع ہونے کی مہلت ختم ہونے اور اگلے دن تلنگانہ ہائی کورٹ میں مقدمہ کی سماعت کو دیکھتے ہوئے اس جائزہ اجلاس کو کافی اہمیت حاصل رہی لیکن بتایاجاتا ہے کہ چیف منسٹر نے ملازمین کے خدمات سے رجوع ہونے میں عدم دلچسپی اور ہڑتال کو جاری رکھنے پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ عہدیداروں کی جانب سے ہڑتال کو ختم کروانے کے لئے اب تک کوئی اقدامات نہ کروائے جانا ان کی نااہلی کے مترادف ہے۔ ہائی کورٹ نے 7 نومبر کی سماعت کے دوران ریاستی حکومت کے اعلی عہدیداروں کو عدالت میں شخصی طور پر حاضر ہونے کی ہدایت جاری کی ہے جس کے سبب ہائی کور ٹ میں جاری یہ سماعت بھی انتہائی اہمیت کی حامل ہوچکی ہے۔ چیف منسٹر کی جانب سے جائزہ اجلاس کے دوران عدالت میں اختیار کئے جانے والے حکومت کے موقف کے علاوہ ریاستی حکومت کی جانب سے ہڑتال کو ختم کروانے کے علاوہ ملازمین سے بات چیت کے لئے کئے گئے اقدامات اور ملازمین کو رجوع بکار ہونے کی مہلت کے متعلق تمام تفصیلات عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ اس کے علاوہ آر ٹی سی کے مالی موقف اور ریاستی کابینہ کے فیصلہ کے متعلق بھی عدالت کو واقف کروادیا جائے تاکہ مستقبل میں کوئی رکاوٹ نہ پیدا ہو۔ حکومت تلنگانہ کی جانب سے آرٹی سی میں 5100 بسوں کو خانگیانے کے علاوہ 50 فیصد تک خانگی بسیں چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور آر ٹی سی ملازمین کو دی گئی مہلت کے بعد کسی بھی صورت میں ملازمین کی خدمات کو بحال نہ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے عہدیداروں سے ریاست میں چلائی جانے والی بسوں کی تفصیلات اور ڈپوز کے قریب کے حالات کے علاوہ دیگر امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے ہدایت دی کہ وہ خانگی بسوں کو سڑکوں پر اتارنے کے انتظامات کو یقینی بنائیں کیونکہ حکومت کی جانب سے اب ملازمین سے کوئی مذاکرات نہیں کئے جائیں گے اور نہ ہی ملازمین کو ڈپوز میں داخل ہونے دیا جائے گا اور عوامی نظام سفر میں خلل پیدا کرنے کی کوششوں پر سخت کاروائی کو یقینی بنایاجائے گا۔