آر پی ایف کے 9 اہلکار کورونا پازیٹیو پائے جانے کے بعد تنازعہ میں شدت

,

   

مغربی بنگال کے گورنر سے ممتابنرجی کی لفظی جنگ کے درمیان ریلوے اور ٹی ایم سی کے درمیان تلخ الفاظ کا تبادلہ

نئی دہلی ۔ /24 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) مغربی بنگال میں ریلوے پروٹیکشن فورس کے 9 اہلکار کورونا وائرس سے متاثر پائے جانے کے بعد اس ریاست میں حکمراں ترنمول کانگریس اور ریلویز کے درمیان لفظی جنگ چھڑگئی ہے ۔ ٹی ایم سی نے سوال کیا کہ مہلک وباء کو پھیلنے سے روکنے کیلئے نافذ ملک گیر لاک ڈاؤن کے درمیان متاثر افراد نے آیا کس طرح یہ سفر کیا تھا ۔ ساؤتھ ویسٹرن ریلوے (ایس وی آر) کے کھڑگ پور ڈیویژن سے تعلق رکھنے والے 28 رکنی ریلوے پروٹیکشن فورسس میں یہ 9 متاثرہ اہلکار بھی شامل تھے ۔ ریلویز نے کہا کہ بیرونی اسلحہ و گولہ بارود لانے والی پارسل ایکسپریس کے ساتھ یہ افراد دہلی سے ریاست کو واپس پہونچے تھے ۔ اس جتھے میں شامل ایک کانسٹبل میں کورونا وائرس جیسی علامتیں دیکھی گئی تھیں ۔ بعد ازاں جمعرات کو مغربی بنگال کے ایک لیاب میں اس کے لعاب کے نمونہ کا معائنہ کیا گیا تھا جو مثبت پایا گیا ۔ ٹی ایم سی کے رکن پارلیمنٹ ڈیرک اوبرائین نے ٹوئیٹر پر لکھا کہ آر پی ایف کے 9 اہلکار کورونا پازیٹیو پائے گئے تھے ۔ وہ /14 اپریل کو دہلی سے کولکتہ واپس آئے تھے ۔ وہ لاک ڈاؤن کے دوران سفرکررہے تھے ۔ انہیں کسی نے روانہ کیا تھا ۔ ان سے کتنے افراد نے ملاقات کی تھی ۔ حکومت مغربی بنگال اور ریاستی گورنر کے دفتر کے درمیان جاری تصادم اور لفظی جنگ میں جمعہ کو مزید شدت پیدا ہوگئی جب گورنر جگدیپ دھانکھر نے چیف منسٹر ممتابنرجی کی طرف سے انہیں جمعرات کو ان کے نام مکتوب میں حکومت کی کارکردگی میں مداخلت کا الزام عائد کئے جانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ (ممتا بنرجی) کھلے عام اقلیتی برادری کی خوشنودی کررہی ہیں ۔ گورنر دھانکھر نے کہا کہ چیف منسٹر کی غیر ضروری باتیں دراصل ریاست میں کوویڈ۔19 کو پھیلنے سے روکنے میں ناکامیوں کی پردہ پوشی کیلئے ان کی حکمت عملی کا حصہ لے ۔ دھانکھر نے ٹی ایم سی سربراہ پر زور دیا کہ وہ سیاست بازی اور تصادم کا رویہ ترک کردیں ۔ ان کا رویہ پہلے سے جاری مشکلات میں مزید اضافہ کا سبب بن رہا ہے ۔ ممتابنرجی کی طرف سے گزشتہ روز روانہ کردہ مکتوب دو دستوری عہدیداروں کے درمیان تلخ الفاظ کا تبادلہ شروع ہوگیا تھا ۔ گورنر نے آج اپنے دوسرے مکتوب میں کہا کہ ’ آپ کا مکتوب دراصل سلسلہ وار فاش غلطیوں کی پردہ پوشی کیلئے ان کی منظم حکمت عملی کا حصہ ہے ۔ گورنر نے مزید کہا کہ ’ نظام الدین مرکز واقعہ پر اقلیتوں سے آج کی کھلے عام اور عجیب قسم کی خوشنودی رہی جو انتہائی بدبختی کی بات ہے اوراس کی ستائش نہیں کی جاسکتی ۔