آزاد کا تبصرہ اخلاقیات اور حساسیت کیخلاف:گہلوت

   

جے پور : راجستھان کے وزیر اعلی اشوک گہلوت نے کانگریس کو الوداع کہنے والے سینئر لیڈر غلام نبی آزاد کے تبصرے کو سیاسی اخلاقیات اور حساسیت کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی سے پہچان بنانے اور42 برسوں تک مختلف عہدوں پر رہ کر اس مقام تک پہنچنے کے بعد استعفیٰ دینا اوراس طرح کا تبصرہ کرکے کس طرح کا پیغام دینا چاہتے ہیں سمجھ سے بالاتر ہے ۔ گہلوت نے آزاد کے استعفیٰ کے بعد میڈیا کے اس بارے میں سوال کرنے پر آج یہاں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس نے آزاد کو سب کچھ دیا اور پارٹی لیڈران اندرا گاندھی، راجیو گاندھی اور سونیا گاندھی انہیں اس مقام تک پہنچایا اور آج انہوں نے جس طرح کے جذبات کا اظہار کیا ہے اسے درست نہیں کہا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر آزاد کانگریس لیڈر سنجے گاندھی کے دور کے لیڈر ہیں اور وہ ان کے قریب رہے ہیں، نوجوان مسٹر سنجے گاندھی کے ساتھ نہیں تھے اور ان کے خیالات کے خلاف تھے ۔ اس وقت میں بھی تھا اور سنجے گاندھی کے فیصلوں کو پسند نہیں کرتا تھا، میں کام کرتا رہا اورآہستہ آہستہ یوتھ کانگریس سے لے کر آج اس مقام تک پہنچ گیا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسٹر آزاد بھی سنجے گاندھی کے چاپلوس ہی تھے ، اگر اس وقت دباومیں سنجے گاندھی مسٹر آزاد کو ہٹادیتے تو آج آزاد کو لیڈرکے نام سے کوئی نہیں جانتا۔ انہوں نے کہا، ‘‘تقریباً 1973 کے وقت کئی لیڈرمیرے بھی خلاف تھے اور اس وقت ہائی کمان دباؤ میں مجھے ہٹا دیتے تو آج میں بھی اس مقام تک نہیں پہنچ پاتا اورآپ کے سامنے کھڑا نہیں ہوتا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ حیران ہیں اور مسٹر آزاد کے خط میں کئے گئے ریمارکس پر وہ کن الفاظ میں ردعمل ظاہر کریں۔